وفاقی کابینہ کا کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار
اجلاس میں وفاقی کابینہ کو گندم کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ
گندم اور چینی کی ضروریات کو پورا کرنے سے متعلق کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ پیش کیا جائے،وزیر اعظم کی ہدایت
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں ماہ رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد میں اگست کے مقابلے میں اضافہ سامنے آیا۔ کورونا سے اموات کی تعداد جولائی اور اگست میں ایک ہندسے میں تھیں۔ کابینہ میں ہدایت کی گئی کہ ماسک کا استعمال اور دیگر ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کی جانب سے وزیر اعظم کورونا ریلیف فنڈکے لیے عطیہ دیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وفاقی کابینہ کو گندم کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے 17 سے 20 ہزار ٹن یومیہ گندم ریلیز کی جا رہی ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے 20 سے 21 اکتوبر تک 85 ہزار ٹن گندم ریلیز کی جا رہی ہے۔اجلاس کو پنجاب حکومت کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر طلب کے مطابق گندم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔سندھ حکومت کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ فلور ملز کو ان کی ضروریات کے مطابق گندم کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔اعلامیہ کے مطابق ملک میں نہ صرف گندم کی وافر دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ قیمتوں کو بھی قابو میں رکھا جائے گا۔اجلاس کوملک میں موجود چینی کے ذخائر، درآمد کی صورتحال اور قیمت کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی سے متعلق واجد ضیا کی رپورٹ کے بعد فزیکل ویریفکیشن کا عمل شروع کیا گیا۔ ماہانہ دو سے ڈھائی لاکھ ٹن چینی کی کھپت میں اچانک کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ چینی کی ضروریات کے پیش نظر فوری طور پر درآمد کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ 20 روز میں گنا کرشنگ سیزن کا آغاز ہو جائے گا۔ کرشنگ سیزن میں تاخیر پر 50 لاکھ یومیہ جرمانہ کیا جائے گا۔ آئندہ چند دنوں میں 2 لاکھ ٹن چینی ملک میں پہنچ جائے گی۔جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گندم اور چینی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ اگلے اجلاس میں پیش کی جائے۔ گندم اور چینی کی ضروریات کو پورا کرنے سے متعلق کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ پیش کیا جائے۔اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد کی عارضی مینجمنٹ کمیٹی کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 14 اکتوبر 2020 کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔کابینہ نے98 نئے اووسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر لائسنس کے اجرا کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے 18 لائسنسز واپس لیے جانے اور 10 کے ٹرانسفر کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے 05 لائسنسوں کے دائرہ کار میں تبدیلی کی تجویز کی منظوری دے دی ، کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 15 اکتوبر2020 کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی منظوری دے دی۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 19 اکتوبر 2020 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ 15اکتوبر 2020 کے اجلاس میں فرنس آئل کی طلب کو پورا کرنے کے حوالے سے لئے گئے فیصلے کی توثیق کی گئی،میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا کہ اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں ہر صورت کمی چاہیے، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، قیمتوں سمیت سپلائی اینڈ ڈیمانڈ پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے، مہنگائی کے خاتمے کے لیے تمام وزرا اور ادارے اپنی تجاویز دیں، ہماری پوری توجہ مہنگائی کنٹرول کرنے پر ہے، غفلت برتنے والوں کی نشاندہی کریں، سخت کارروائی کریں گے۔