• ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، وزیر اعظم شہبازشریف
  • 900 کلومیٹر طویل پاک۔ایران سرحد پر سیکورٹی میں مزید بہتری پر اتفاق ہوا ہے
  • ایران سے کم لاگت بجلی کی درآمد سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ترقی و خوشحالی آئے گی
  • پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات کو فوری طور پر عوام تک پہنچایا جائے
  • وزارتِ داخلہ اور ملک بھر میں ضلعی انتظامیہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائے،ناجائز منافع خوروں کے خلاف سختی سے ایکشن لیا جائے
  • پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں11فیصد کمی کے تناسب سے کرائیوں اور اشیا ضروریہ و خورونوش کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائی جائے،شہباز شریف
  • روڈ ٹو مکہ منصوبے سے پاکستانی عازمین حج کو حج کی بہترین سہولیات میسر ہوں گی، وفاقی کابینہ نے راولپنڈی میں انشورنس ٹریبونل قائم کرنے کی منظوری بھی دی

اسلام آباد (ویب نیوز)

وفاقی کابینہ نے 16 مئی کو ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی)کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔ جبکہ وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے کابینہ کے ارکان کوپاک ایران سرحد کے دورہ پر بریفنگ دی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ 900 کلومیٹر طویل پاک۔ایران سرحد پر سیکورٹی میں مزید بہتری پر اتفاق ہوا ہے۔ایران سے کم لاگت بجلی کی درآمد سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔جبکہ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات کو فوری طور پر عوام تک پہنچایا جائے۔وزارتِ داخلہ اور ملک بھر میں ضلعی انتظامیہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائے۔ناجائز منافع خوروں کے خلاف سختی سے ایکشن لیا جائے۔پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تقریبا 11 فیصد کمی کے تناسب سے کرائیوں اور اشیا ضروریہ و خورونوش کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائی جائے۔روڈ ٹو مکہ منصوبے سے پاکستانی عازمین حج کو حج کی بہترین سہولیات میسر ہوں گی۔وفاقی کابینہ نے راولپنڈی میں انشورنس ٹریبونل قائم کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعہ کے روز وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔وفاقی کابینہ کے اراکین کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان کو اپنے گزشتہ روز کے پاک۔ایران سرحد کے دورے کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کی ذاتی دلچسپی اور وزیراعظم کی ذاتی نگرانی میں ایران سے100 میگا واٹ سستی بجلی کی درآمد کا منصوبہ قلیل مدت میں مکمل ہوا جوکہ عرصہ دراز سے التوا کا شکار تھا۔ اس منصوبے سے جنوبی بلوچستان خصوصا گوادر میں بجلی کی ترسیل یقینی بنائی گئی ہے۔ اس منصوبے سے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔اسی طرحمند۔پشین  بارڈر مارکیٹ کا بھی افتتاح کیا جس سے پاک۔ ایران سرحد کے دونوں اطراف کے رہائشیوں کے لیے کاروبار اور روزگار کے نئے مواقع میسر ہوں گے اور ترقی کا نیا سفر شروع ہوگا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ایرانی صدر نے پاک۔ایران تجارت کے باہمی فروغ میں بھی خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔اس کے علاوہ زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور شمسی توانائی کے شعبوں میں تعاون پر بھی مفید بات چیت ہوئی۔وزیراعظم نے کہا کہ وزیر خارجہ کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی وفد ایران کا دورہ کرے گا تاکہ اِن امور پر ٹھوس پیش رفت ہو۔وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو بتایا کہ دونوں ممالک نے 900 میل طویل سرحد پر کراس بارڈر ٹیرا ئیرزم کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور سیکورٹی کے نظام کو مزید بہتر کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ وزیراعظم نے ایرانی صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کی۔ وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو سعودی عرب  کے ساتھ منگل کے روز دستخط کیے گئے  روڈ ٹو مکہ معاہدے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیاجس سے پاکستانی حاجیوں کی کثیر تعداد مستفید ہوسکے گی۔ اس معاہدے کے تحت اسلام آباد ایئرپورٹ سے 26143پاکستانی حاجیوں کی امیگریشن کا عمل اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہی ہوگا اور وہ سعودی ایئرپورٹ پر لمبے انتظار سے بچ جائیں گے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد کل سے شروع ہوچکا ہے۔ وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ سعودی حکومت کی معاونت سے آئندہ برس لاہور اور کراچی سے بھی جانے والے عازمینِ حج کو یہ سہولت مہیا ہوسکے گی۔ وفاقی کابینہ نے روالپنڈی میں انشورنس ٹریبونل قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ اس نئے ٹریبونل پر کوئی اضافی اخراجات نہیں آئیں گے بلکہ موجودہ احتساب عدالت نمبر4 کو انشورنس ٹریبونل میں تبدیل کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز(Cabinet Committee on Legislative Cases)کے 11 مئی  2023کو منعقد ہونے والے  اجلا س میں کئے گئے فیصلوں ک توثیق کی۔