اسلام آباد: پاکستان نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اورفرانسیسی صدرکے بیان پرفرانسیسی سفیرکودفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے۔
گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پرفرانسیسی سفیرکودفترخارجہ طلب کیا گیا اورخاکوں کی اشاعت اورفرانس کے صدرکے گستاخانہ بیان پرشدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ فرانسیسی سفیر کو اسپیشل سیکریٹری یورپ نے احتجاجی مراسلہ حوالے کیا۔
معاملے کا پس منظر
رواں ماہ فرانس میں سیموئل پیٹی نامی ایک اسکول ٹیچرنے ‘آزادی اظہار‘ کے نام مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی تھی اور اس نے اپنے طلبہ کو توہین آمیز خاکے دکھائے تھے۔ جس پر18 سالہ نوجوان نے اس کا سرقلم کردیا تھا۔ بعد میں پولیس نے حملہ آور کو گولی مار دی تھی۔
واقعے پر فرانسیسی صدرایمینوئل میخواں نے کہا تھا کہ دنیا بھرمیں اسلام بطور مذہب بحران کا شکار ہے، اسکولوں کی مزید سخت نگرانی کی جائے گی اورمساجد کو آنے والی بیرونی فنڈنگ پر کنٹرول مزید بہتر بنایا جائے گا۔
فرانسیسی صدرکے بیان پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں کو اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ کیا مسئلہ ہے ؟ انہیں اپنے دماغ کا علاج کروانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ کئی مسلم ممالک میں کاروباری اداروں نے فرانسیسی مصنوعات فروخت نہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔