سعودی عرب کا قرآن کی بے حرمتی کی بار بار اجازت دینے پر سوئیڈن سے شدید احتجاج

یہ دنیا بھر کے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم طریقے سے اشتعال دلانے کا عمل ہے،سعودی وزارتِ خارجہ

 بے حرمتی کی شدید مذمت..یہ اظہار کا نہیں بلکہ سیاسی اور شیطانی ایجنڈے کا حصہ ہے، شہباز شریف

شیطان کے پیروکاراس کتاب کی بے حرمتی کررہے ہیں جس نے انسانوں کو عزت دی، حقوق اور راہنمائی دی، مذمتی بیان

ریاض  ( ویب  نیوز)سعودی عرب نے سوئیڈن کے حکام کے غیر ذمے دارانہ اقدامات اور کچھ انتہا پسندوں کو قرآن کریم کے نسخوں کو نذر آتش اور بے حرمتی کرنے کی بار بار اجازت دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دنیا بھر کے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات کو منظم طریقے سے اشتعال دلانے کا عمل ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سوئیڈن کے ناظم الامور کو طلب کر کے مملکت کی جانب سے احتجاجی پیغام ان کے حوالے کریں گے۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب سویڈش حکام کو ان غلیظ کارروائیوں کو روکنے کے لیے تمام فوری اور ضروری اقدامات کرنے کا کہے گا۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب مذاہب کے درمیان نفرت کو ہوا دینے اور لوگوں کے درمیان بات چیت کو محدود کرنے والی ان تمام کارروائیوں کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔ خیال رہے کہ سوئیڈش پولیس نے جمعرات کو اسٹاک ہوم میں عراقی سفارتخانے کے باہر سلوان مموکا سمیت دیگر مظاہرین کو ایک مرتبہ پھر قرآن کریم کا نسخہ جلانے کی اجازت دی تھی۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ عراقی شہری سلوان مموکا نے اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر قرآن کریم کے نسخے کو نذر آتش کیا تھا جس پر مسلمان ممالک کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔

 بے حرمتی کی شدید مذمت..یہ اظہار کا نہیں بلکہ سیاسی اور شیطانی ایجنڈے کا حصہ ہے، شہباز شریف

اسلام آباد…وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اظہار کا نہیں بلکہ سیاسی اور شیطانی ایجنڈے کا حصہ ہے، اوآئی سی کے پلیٹ فارم سے اس شیطانیت کے تدارک کی مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے، اوآئی سی کو امت مسلمہ کے احساسات کی ترجمانی اور اس شیطانیت کو رکوانے میں تاریخی کردار ادا کرنا ہوگا۔جمعہ کے روز وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تورات، انجیل اور قرآن کریم کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے فیصلے کو تبدیل کرنے کی مہم چلائیں گے، مقدس کتابوں، ہستیوں اور شعائر کی بے حرمتی اظہار کی نہیں دنیا کو مستقل آزاردینے کی آزادی ہے، واقعات کا تسلسل اور ترتیب ثبوت ہے کہ یہ اظہار کا نہیں بلکہ سیاسی اور شیطانی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پورے عالم اسلام اور مسیحی دنیا کو مل کر اس سازش کو روکنا ہوگا، شیطان کے پیروکاراس کتاب کی بے حرمتی کررہے ہیں جس نے انسانوں کو عزت دی، حقوق اور راہنمائی دی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تورات اور انجیل کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے فیصلے سے بے حرمتی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوئی یہ نفرت کا فروغ ہے جس کی عالمی قانون اجازت نہیں دیتا مذہبی جذبات بھڑکانے، اشتعال انگیزی، دہشت گردی اور تشدد پر اکسانے کے یہ رویے دنیا کے امن کے لئے مہلک ہیں یہ رویے قانونی اور اخلاقی دونوں لحاظ سے ہی شدید قابل نفرت اور قابل مذمت ہیں۔