فرانسیسی صدر مسلمانوں کے جذبات سے نہ کھیلیں ورنہ انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کی گفتگو
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اکتوبر2020ء) اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ نے پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک سے فرانس کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ فرانس کا بائیکاٹ کیا جائے تا کہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر مسلمانوں کے جذبات سے نہ کھیلیں ورنہ انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
توہین آمیز خاکے عالم اسلام کی تضحیک ہیں۔چوہدری پرویز الہیٰ نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی اجلاس بلایا جائے، زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدمات کریں۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے گستاخانہ خاکوں پرفرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر نے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا، میکرون کو انتہا پسندوں کو موقع نہیں دینا چاہیے تھا ، اتوار کو وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں فرانسیسی صدر میکرون کے اسلام مخالف بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لیڈر کی پہچان یہ ہے کہ وہ لوگوں کو متحد کرتا ہے، فرانسیسی صدر کو دنیا کو تقسیم کرنے کے بجائے معاملات کو حل کرنا چاہئے تھا ، انہوں نے کہاکہ دنیا کو تقسیم کرنے سے انتہا پسندی مزید بڑھے گی ، نیلسن منڈیلا نے لوگوں کو تقسیم کرنے کے بجائے متحد کیا ، دنیا کو تقسیم کرنے سے انتہا پسندی مزید بڑھے گی، توہین آمیز خاکوں کے ذریعے اسلام پر حملے لاعلمی کا نتیجہ ہیں۔
قبل ازیں ترک صدر طیب اردوان نے فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ ترک صدرنے دارالحکومت انقرہ میں ایک تقریب کے دوران یورپی ملک فرانس کے سیاستدانوں کو آڑے ہاتھوں لیا ، طیب اردوان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون اسلام پر زبان درازی کرکے اپنی حد سے تجاوز کررہے ہیں، یہ بیان بدتمیزی سے بڑھ کر اشتعال انگیزی ہے ، ان کے بیانات دنیا بھر میں مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب بن رہے ہیں، مغربی ممالک کی حکومتیں نسل پرستی اور اسلام دشمنی کی سرپرستی کررہی ہیں اور یہ عمل ان کے اپنے معاشرے کیلئے کسی صورت ٹھیک نہیں ہے ، یورپی ممالک کے سیاستدان اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے مسلم دشمنی کو استعمال کررہے ہیں۔