ضمنی انتخابات: پرویز الہی اور مونس الہی کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

لاہور( ویب  نیوز)لاہور ہائی کورٹ میں قائم اپیلیٹ ٹربیونل نے ضمنی الیکشن 2024 کے لیے سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی اور ان کے صاحبزادے مونس الہی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔ اپیلیٹ ٹربیونل کے جج جسٹس شاہد کریم نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ پرویز الہی نے پی پی 32 سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا اقدام چیلنج کیا تھا۔الیکشن ٹریبونل نے سابق وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویز الہی سمیت دیگر کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کالعدم قرار دیدیئے۔ٹریبونل کی جانب سے فیصلے کالعدم قرار دینے کے بعد زارا الہی، سمیرا الہی کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی،پرویز الہی نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے ان کے پی پی 32 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے ہیں، پرویز الہی کے کاغذات نامزدگی اثاثہ جات چھپانے کے الزام میں مسترد ہوئے۔اس میں مزید کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے لہذا عدالت ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر لاہور ہائی کورٹ کے ایک اپیلٹ ٹربیونل نے پرویز الہی کی جانب سے پنجاب میں ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کر دیے تھے۔ٹربیونل کے جسٹس شاہد کریم نے الیکشن کمیشن کو اپیلوں کے جوابات جمع کرانے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا تھا کہ انتخابات میں حصہ لینا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔انہوں نے ٹربیونل سے کہا کہ آر اوز کے غلط فیصلوں کو ایک طرف رکھا جائے اور اپیل کنندگان کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جائیں،علاوہ ازیں لاہور ہائی کورٹ میں قائم اپیلیٹ ٹربیونل نے ضمنی انتخابات کے لیے سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کے صاحبزادے مونس الہی کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔ٹربیونل نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔مونس الہی کی جانب سے ٹربیونل میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ان کے کاغذات عدالتی مفرور ہونے کے باعث مسترد کیے گئے ہیں، ٹربیونل ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔یاد رہے کہ ریٹرننگ افسر نے مونس الہی کے پی پی 158 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے تھے۔یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر لاہور ہائی کورٹ کے ایک اپیلٹ ٹربیونل نے مونس الہی کی جانب سے پنجاب میں ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کر دیے تھے۔ٹربیونل کے جسٹس شاہد کریم نے الیکشن کمیشن کو اپیلوں کے جوابات جمع کرانے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔درخواست گزار کے وکیل نے مقف اپنایا تھا کہ انتخابات میں حصہ لینا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔انہوں نے ٹربیونل سے کہا کہ آر اوز کے غلط فیصلوں کو ایک طرف رکھا جائے اور اپیل کنندگان کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جائیں۔