لاہور (ویب نیوز )

چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کا آپریشن ناکام ہو گیا، گھر کی 3 بار تلاشی لی گئی، مجموعی طور پر 25 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کا آپریشن ناکام ہو گیا، ان کے گھر کی 3 بار تلاشی لی گئی تاہم اینٹی کرپشن اور اینٹی رائٹس فورس لاہور کو خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑا۔

رات گئے تیسرے آپریشن کے بعد پرویز الہٰی کے گھر سے اینٹی کرپشن اور پولیس کا آپریشن ختم کر دیا گیا، ایس پی ماڈل ٹاؤن سمیت پولیس نفری پرویز الہٰی کے گھر سے واپس چلی گئی، ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر چٹھہ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر وقاص الحسن کو بھی ناکام واپس جانا پڑا۔

پولیس نے 3 بار چوہدری پرویز الہیٰ کے گھر کی مکمل تلاشی لی، پولیس نے گھر میں ملازمین پر تشدد بھی کیا، اس دوران خواتین اور بچے خوف و ہراس کا شکار رہے، رات گئے مزید 8 افراد کو حراست میں لیا گیا، جس کے بعد سرچ آپریشن کے دوران حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 25 ہو گئی ہے، گرفتار افراد میں ملازمین، کارکنان اور مہمان شامل ہیں۔

پولیس نے آدھی رات کو رہائش گاہ کا مین گیٹ بکتربند گاڑی کی ٹکر سے توڑا، پولیس نے گھر کا اندرونی دروازہ اور شیشے بھی توڑے، پولیس نے مزاحمت پر گرفتار افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

پرویز الہیٰ کے وکیل عامر سعید راں کا کہنا ہے کہ عدالت نے کیس میں پرویز الہیٰ کو 6 مئی تک ضمانت دے رکھی ہے، چھاپے کے خلاف آج عدالت جائیں گے، چوہدری پرویزالہٰی کے بیٹے راسخ الہٰی کے گھر میں بھی تلاشی لی گئی تاہم پولیس کو وہاں سے بھی ناکام لوٹنا پڑا، پولیس کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتاری کے لیے چھاپا مارا گیا تھا۔