اسلام آباد کے ریڈ زون سمیت بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی اچانک معطل ہوگئی جس کی وجہ سے شہر اقتدار تاریکی میں ڈوب گیا۔
اسلام آباد کے ریڈ زون سمیت پوش علاقے بجلی منقطع ہونے کی وجہ تاریکی میں ڈوبے جبکہ پارلیمنٹ لاجز، پرائم منسٹرسیکریٹریٹ، سپریم کورٹ، ایوان صدر،کیبنٹ ڈویژن بھی اندھیرا چھا گیا۔
لاہور میں بھی بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا جس کی وجہ سے بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے جبکہ کراچی کےمختلف علاقوں میں بجلی بند ہوئی جس کی وجہ سے 70 فیصد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی، شادمان ٹاؤن، ناظم آباد،کورنگی، لانڈھی، ملیر، بفرزون، سائٹ ایریا، میٹرو ول،گلشن معمار میں بجلی غائب ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق جامشوروٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے کی وجہ سے کے الیکٹرک کا نظام بیٹھ گیا۔
علاوہ ازیں، صدر، شاہراہ فیصل، کلفٹن، گلشن اقبال سمیت کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ بجلی منقطع ہونے کی وجہ سے شاہراہ فیصل کی اسٹریٹ لائٹس بند ہوگئیں۔
صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں میرپورخاص، حیدرآباد، نوابشاہ،مٹیاری، سکھر، قاضی احمد، شکارپور، ٹھٹھہ ،گھارو، گجو، ساکرو، گاڑہو، کیٹی بندر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔
خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت پشاور ، مردان، شانگلہ، کوہستان، ہری پور، ڈیرہ اسماعیل خان اور ہنگو میں بھی اچانک بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بریک ڈاؤن کی وجہ سے بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے، جبکہ جہلم میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ، شہر اندھیرے میں ڈوب گیا، فیصل آباد کے شہر اور گرد و نواح کے متعدد علاقے بھی اچانک اندھیرے میں ڈوب گئے۔
ملتان کے مختلف اضلاع رحیم یار خان، خان پور، چنیوٹ، میاں چنوں، جہلم، سرگودھا،لالہ موسیٰ، بھلوال، مری، پاکپتن،بھکر،جہلم سمیت دیگر شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔
صوبہ بلوچستان کے 3اضلاع کےعلاوہ پورے صوبےمیں بجلی اچانک غائب ہوگئی۔ کوئٹہ، سبی، جعفرآباد، نصیرآباد، جھل مگسی ،ہرنائی، صحبت پور، حب،خضدار ،پنجگور، پشین، لورالائی اور تربت کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔ ترجمان کیسکو کے مطابق بجلی کی مین ٹرانمیشن لائن ٹرپ کر گئی جس کی وجہ سے صوبے کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی ترسیل میں خلل پیدا ہوا۔
آزاد کشمیر کے شہر میر پور اور مضافاتی علاقوں میں بھی بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے۔
نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے حکام کا کہنا تھا کہ ’سسٹم میں فنی خرابی پیدا ہوئی ہے، جس کو دور کرنے کے لیے تکنیکی ماہرین کام کررہے ہیں، ہم جلد اس خرابی پر قابو پالیں گے‘۔
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی شہاز گل نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’تکنیکی لحاظ سےخرابی کہاں ہوئی ابھی معلوم نہیں، وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب اور ان کی ٹیم مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔
وزارت توانائی کا اعلامیہ
وفاقی وزیر برائے توانائی نے بتایا کہ بجلی کے ترسیلی نظام کی فریکوئنسی اچانک50سےصفرپرآئی جس کی وجہ سے ملک بھر میں بجلی کا بلیک آؤٹ ہوا، فریکونسی گرنےکی وجہ جاننےکی کوشش کی جارہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’اس وقت تربیلہ پلانٹ کو چلانےکی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ترتیب وار بجلی کا نظام بحال کیا جائے، تمام ٹیمیں اس وقت اپنےاسٹیشن پرپہنچ چکی ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ میں خود معاملے کی نگرانی کررہا ہوں، عوام تحمل کا مظاہرہ کرے جلد صورت حال کنٹرول میں ہوگی۔