پی ڈی ایم ان ہاؤس تبدیلی پر متفق نہ ہوسکی
ممکنہ بیک ڈور چینل رابطوں کے خدشات
تحریک عدم اعتماد کے آپشن پر ابتدائی طورپر غور شروع
اسلام آباد(ویب نیوز) پی ڈی ایم ان ہاؤس تبدیلی پر متفق نہ ہوسکی ، اپوزیشن کے وسیع تر اتحاد میں وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر ہم آہنگی کا فقدان ہے ممکنہ بیک ڈور چینل رابطوں کے خدشات بڑھ گئے ۔ سربراہ پی ڈی ایم سمیت قوم پرست و دینی جماعتوں کو تاحال ان ہاؤس تبدیلی کے معاملے پر آمادہ نہیں کیا جاسکا ہے، قوم پرستوں میں صرف سردار اختر مینگل آمادہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں مشترکہ اعلامیہ کے تحت تحریک عدم اعتماد کے آپشن پر ابتدائی طورپر غور شروع کردیا گیا ہے، حتمی فیصلہ نہ ہوسکا چار اہم جماعتوں کے رہنما اس آپشن کو استعمال کرنے پر اصرارکررہے ہیں۔ ان میں بلاول بھٹو زرداری،پاکستان مسلم لیگ ن کے بعض قائدین، سرداراختر مینگل، آفتاب احمد شیرپائو شامل ہیں سب سے بڑے حامی پیپلزپارٹی کے چیئرمین بتائے گئے ہیں۔ ان ہائوس تبدیلی کی مخالف جماعتوں نے پیپلزپارٹی سے اس معاملے پر وضاحت مانگ لی ہے۔معلوم ہوا ہے مولانا فضل الرحمن ،محمودخان اچکزئی،مولانا انس نورانی،عبدالمالک بلوچ ،سینیٹر ساجد میر ان ہائوس تبدیلی کے مخالف ہیں۔ اکثریت جماعتیں سربراہی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ بھی کررہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی نجی مصروفیت کے پیش نظر سربراہی اجلاس کے التواء کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ پی ڈی ایم نے وزیراعظم عمران خان کو 31جنوری تک مستعفی ہونے کی مہلت دے رکھی ہے۔ لانگ مارچ کا فروری میں اعلان کیا جانا ہے۔ حکومت پر دبائو کیلئے دیگر پتے ظاہر کرنے کا وقت بھی قریب آگیا ہے۔ تاہم ان ہائوس تبدیلی جیسے اہم معاملے پر پی ڈی ایم کے قائدین میں ہم آہنگی کا فقدان ہے