مقبوضہ کشمیر، حملے میں ا یک بھارتی فوجی ہلاک تین بھارتی فوجی شدید زخمی
حملے کے بھارتی فوج کاجنوبی کشمیر کے وسیع علاقے کا محاصرہ کرکے فوجی آپریشن
بھارتی فوج کی فائرنگ میں زخمی ہونے والا ایک کشمیری ہسپتال میں شہید ہوگیا
سرینگر(ویب نیوز )مقبوضہ کشمیرمیں مجاہدین کے بھارتی فوج کے ایک حملے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک تین بھارتی فوجی شدید زخمی ہوگئے،حملے کے بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے وسیع علاقے کا محاصرہ کرکے فوجی آپریشن شروع کردیا ہے ،بھارتی فوج کی فائرنگ میں زخمی ہونے والا ایک کشمیری ہسپتال میں دم توڑگیا،بارہ مولا میں بھارتی فوج نے ایک گرنیڈ برآمد کرنے کا دعوی کیا ،کے پی آئی کے مطابق جنوبی ضلع کولگام کے شمسی پورہ علاقے میں بدھ کی صبح مجاہدین کے ایک حملے میں قابض فوج کے چاراہلکار زخمی ہوگئے جنہیں سرینگر میں قائم فوجی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔قابض فوج کی طرف سے جاری ایک مختصر بیان میں بتایا گیا کہ عسکریت پسندوں نے ایک فوجی پارٹی پر گرینیڈ حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار اہلکاروں کو چوٹیں آئیں اور جنہیں سرینگر میں قائم فوج کے92بیس اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ زخمی ہونے والا ایک بھارتی فوجی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔حملے کے فورا بعد فورسز کی اضافی جمعیت جائے مقام پر پہنچ گئی جنہوں نے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کی دھر پکڑ کیلئے تلاشی آپریشن شروع کیا۔شمسی پورہ جنوبی ضلع کولگام کے کھڈونی علاقے میں پڑتا ہے، آخری اطلاع ملنے تکا آپریشن جاری تھا،علاوہ ازیںصورہ سرینگر کا شہری جو گذشتہ ماہ بھارتی فوج کی فائرنگ میں زخمی ہوا تھا، بدھ کو اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔نادف حنیف خان ساکن صورہ گذشتہ برس فائرنگ میں زخمی ہوا تھا ،نادف تب سے سکمز صورہ میں زیر علاج تھا جہاں اس نے بدھ کی صبح سویرے آخری سانس لی۔ بھارتی فوج نے بارہمولہ کے مضافات میں ایک گرینیڈ بر آمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ قابض فوج کی 52آرآر کی ایک پارٹی معمول کی گشت پر تھی،جس دوران انہوں نے بارہمولہ میں چندوسہ کے شر پورہ نالہ کے نزدیک ایک دستی بم برآمد کیا۔ پولیس نے چندوسہ نالہ کے نزدیک ایک گرینیڈ برآمد کرنے کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ فورسز کو گرنیڈ کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملی تھی، جس کے بعد اسے بر آمد کیا گیا تاہم کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی،وادی کے کئی علاقوں کو فوج نے محاصرہ میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کررکھا لوگوں کو سخت سردی میں گھروں سے باہر نکالا جاتا ہے اور ان کی شناختی پریڈ کے علاوہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے کئی مقامات پرکشمیریوں نے بھارتی فوج کے ان مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے ہیں،