تمام صنعتوں کو یکساں ریٹ پر بجلی وگیس دی جائے: پیاف
خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں بجلی کے نرخ زائد ہونے سے پیداوار ی لاگت زیادہ ہے جسے کم کرنا ضروری ہے :میاں نعمان کبیر
صنعتوں کو بجلی و گیس جیسی بنیادی یو ٹیلیٹز مہنگی ملنے سے معیشت تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے : ناصر حمید، جاوید صدیقی
لاہور ( ویب نیوز) چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ صنعتکاروں کے وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ جنرل انڈسٹری کو ٹیکسٹائل ریٹ پر بجلی اور گیس ملنی چاہئے ، گھریلو ، کمرشل صارفین اور جنرل انڈسٹری کو چھ ڈالر پر ایل این جی ملنی چاہئے،صنعتی مقاصد کے لئے مہنگی بجلی مہنگی پیداوار کا باعث ہے ، مختلف سرچارج سمیت 9قسم کے ٹیکسز سے بجلی مہنگی ہونے سے پیداواری لاگت دیگر ممالک کی نسبت زیادہ ہے۔ٹیکسٹائل کو 10روپے فی یونٹ اور دیگر اندسٹری کو 18 روپے فی یونٹ تک بجلی دینا ناانصافی ہے، صنعتوں کو بجلی و گیس جیسی بنیادی یو ٹیلیٹز مہنگی ملنے سے معیشت تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے۔برآمدات میں اضافہ نہ ہونے کی اہم وجہ مہنگی بجلی بھی ہے جس کی قیمت میں کمی کی جانی انتہائی ضروری ہے۔بجلی کی قیمتوں میں کمی سے ہی برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گردشی قرضوں پر قابو پائے جو کہ تقریبا2.4کھرب تک پہنچ چکے ہیں، بل ریکوری کی مد میں 93 سے 88 فیصد تک کمی آئی ہے یہ ٥ فیصد بھی پاور سیکٹر کو بر داشست کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت سستے پلانٹ کو نظر انداز کر کے مہنگے ترین پلانٹ کو ترجیح دیکر بجلی پیدا کر رہی ہے جس سے آئے روز بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکی صنعت کو تجارتی بنیادوں پر فروغ دینے کیلئے ایک جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے جس کے تحت نہ صرف مینو فیکچررز کی معاونت ہو ، بلکہ صنعتی کارکنوں کو بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ان کی صلاحیتوں میں اضافہ کے اقدامات کیے جائیں۔