اسلام آباد (ویب ڈیسک)
ملک بھر میں کورونا ویکسی نیشن کا آغاز ہوگیا۔ وفاق میں اسد عمر اور صوبوں میں وزرا ئے اعلیٰ نے افتتاح کیا، پہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی، پہلی ڈوز کے 21 دن بعد دوسرا انجکشن لگے گا، ہر شہری کو ویکسین مفت لگائی جائے گی۔
پاکستان بھی کورونا ویکسی نیشن کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا۔ اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں میں کورونا ویکسی نیشن کا عمل شروع ہوگیا۔ وفاقی دارالحکومت میں کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے این سی او سی میں تقریب ہوئی، جس میں وفاقی وزرا اور چینی حکام نے شرکت کی، اس موقع پر ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔
اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا ویکسی نیشن پروگرام کا آغاز کر دیا گیا، عوام کے تعاون اور حکومت کی کوششوں سے کورونا پر قابو پایا، ملک پر مشکل وقت آیا، ہم نے مل کر مقابلہ کیا، کورونا صورتحال میں پاکستان کی حکمت عملی کامیاب رہی، کورونا سے نمٹنے کیلئے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز نے کام کیا، چین نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی، دونوں ممالک کی دوستی مثالی ہے، مشکل صورتحال میں چین کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔
کراچی کے ڈاوؤ ہسپتال میں کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے تقریب ہوئی۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، وزیر صحت سندھ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ وائس چانسلر ڈاو یونیورسٹی نے ویکسین سینٹر میں انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے ویکسین فراہم کرنے پر چین اور وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چین نے ہمیں کوروناویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں دی ہیں، چینی بھائیوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مشکل وقت میں ساتھ دیا، چین نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ہمیں تنہا نہیں چھوڑا، سندھ کو 83 ہزار کورونا ویکسینز موصول ہوئیں، کورونا کی ویکسی نیشن شفاف انداز میں ہونی چاہیے، معلوم نہیں چینی ویکسین کی تقسیم کس طرح کی گئی۔
پشاور میں بھی کورونا ویکسی نیشن کی تقریب ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا شریک ہوئے۔ نصیر اللہ بابر ہسپتال کے ڈاکٹر کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔ محمود خان نے کورونا ویکسینیشن کا افتتاح کیا۔
وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو ابتدائی طور پر 16 ہزار ویکسین موصول ہوئی، ویکسین صوبے کے 8 اضلاع میں ہیلتھ ورکرز کو لگائی جائے گی، ہیلتھ ورکرز کا تحفظ ہماری پہلی ترجیح ہے، ویکسین کی فراہمی پر وفاقی حکومت اور وزیراعظم کے مشکور ہیں، ویکسین فراہمی پر دوست ملک چین کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
محمود خان نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز بشمول ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈکس اور دیگر عملے کی خدمات قابل ستائش ہیں، کورونا کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے اقدامات جاری ہیں، ویکسین وباء سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگی۔
بلوچستان میں بھی مہم کا آغاز ہوگیا۔ کوئٹہ میں ہونے والی تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان شریک ہوئے۔ اس موقع پر ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔ جام کمال کا کہنا تھا ویکسی نیشن کے عمل کو بتدریج آگے بڑھائیں گے، بلوچستان میں 8 ہزار کے قریب ہیلتھ ورکرز ہیں۔
واضح رہے لاہور میں میو ہسپتال، سروسز، جنرل، میاں میر ہسپتال سمیت 20 سے زائد سنٹرز بنائے گئے ہیں۔ میو ہسپتال میں 6 ہزار ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگے گی۔
کراچی میں ویکسین کی 83 ہزار سے زائد خوراکیں نجی ائیر لائن کے ذریعے پہنچائی گئیں، جنہیں پولیس اور رینجرز کی سیکورٹی میں کولڈ سٹوریج منتقل کیا گیا۔ نیو کراچی چلڈرن ہسپتال میں ویکسی نیشن کیلئے موک ایکسرسائز بھی کی گئی۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان میں 44 ویکسی نیشن سنٹرز تجویز کئے گئے ہیں، بلوچستان کو 10 ہزار ویکسین فراہم کی گئی ہے۔ خیبرپختونخوا میں بھی کورونا سے لڑنے والے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسی نیشن دی جائے گی۔