مظفر آباد (ویب ڈیسک)
حریت رہنما محمد مقبول بٹ کا آج 37 واں یوم شہادت ہے۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کی کال پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے قصبہ تریھگام میں پیدا ہونے والے شہید محمد مقبول بٹ زمانہ طالبعلمی سے تحریک آزادی کشمیر میں شامل رہے۔ قابض فوج نے اس حریت کی آواز کو دبانا چاہا تو ہجرت کر کے آزاد کشمیر پہنچے۔ اردو ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ شعبہ صحافت سے وابستہ ہوئے اور 1965 میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ محاز رائے شماری کی بنیاد رکھی۔
تحریک آزادی میں عملی طور پر شامل ہونے کا جزبہ مقبول کو واپس سرینگر لے گیا جہاں آپ گرفتار کرلئے گئے اور 11 فروری 1984 کو نئی دلی کی تیہاڑ جیل میں تختہ دار پر جھول گئے۔
بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبول کی شہادت کے بعد ان کے جسد خاکی کو ورثاء کے حوالے کرنے کے بجائے تہاڑ جیل کے احاطے میں دفنا دیا گیا۔
مقبول بٹ کے 37 ویں یوم شہادت کو آزاد کشمیر میں سرکاری سطح پر یوم عہد نو کے طور پر منانے کے ساتھ عام تعطیل بھی کی جا رہی ہے جبکہ شہید کو خراج پیش کرنے کے لئے آزادی کے حق اور بھارتی قبضے کے خلاف ریلیاں بھی نکالی جا رہی ہیں۔