اسلام آباد (ویب ڈیسک)
اردو زبان کے عظیم ترین شاعر مرزا اسد ﷲ خاں غالب کی152 ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
مرزا غالب 27 دسمبر 1797 کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ 5 سال کی عمر میں والد کی وفات کے بعد غالب کی پرورش چچا نے کی تاہم 4 سال بعد چچا کا سایہ بھی ان کے سر سے اٹھ گیا۔
مرزا غالب کی 13 سال کی عمر میں امراء بیگم سے شادی ہوئی جس کے بعد انہوں نے اپنے آبائی شہر کو خیرباد کہہ کر دہلی میں مستقل سکونت اختیار کرلی۔
غالب شروع میں فارسی میں شاعری کرتے تھے اور اُس زمانے میں ’’اسد‘‘ ان کا تخلص تھا تاہم آگرہ سے دہلی آبسنے کے بعد انہوں نے اردو میں بھی شاعری کی۔
مرزا غالب اردو شاعری کا ایسا اثاثہ تھے جو ساری زندگی’ خرچ‘ کرنے پر بھی شاید ختم نہ ہو۔
غالب 15 فروری 1869 کو دہلی میں جہانِ فانی سے کوچ کرگئے لیکن جب تک اردو زندہ ہے ان کا نام بھی قائم و دائم رہے گا۔
غالب پرمتعدد کتابیں لکھی جاچکی ہیں جن میں ’دیوان ِ غالب‘،’آپ کے خطوط‘،’شرح دیوانِ غالب‘ اور ’کلیات مکتوبات ِ فارسی غالب‘ وغیرہ شامل ہیں۔
مرزا غالب پر کافی فلمیں بھی بنائی گئی جیسا کہ 1954 میں فلم ’مرزا غالب‘ بنی جس کا اہم کردار بھرت بھوشن نے ادا کیا۔ بھارتی حکومت نے قومی بہترین فلم اعزاز کا سلسلہ اسی سال سے شروع کیا اور پہلا ایوارڈ اسی فلم کو دیا گیا۔
سن 1988 میں فلمی شاعر اور بھارتی ادیب و دانشور گلزار نے بھی ’مرزا غالب ‘ کے نام سے ایک ٹی وی سیریل بنایا تھا، جس میں غالب کا کردار نصیر الدین شاہ نے ادا کیا تھا۔