قومی اسمبلی میں مخالفانہ پلے کارڈز اٹھائے حکومتی و اپوزیشن ارکان آمنے سامنے
ایوان آبپارہ چوک کا منظر پیش کررہا تھا
اسپیکر قومی اسمبلی کارروائی روک کر چیمبر میں چلے گئے
اسلام آباد(ویب نیوز)قومی اسمبلی میں حکومتی و اپوزیشن ارکان مخالفانہ نعروں پر مبنی پلے کارڈز اٹھا کر آمنے سامنے آگئے، ایوان آبپارہ چوک کا منظر پیش کررہا تھا، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کارروائی روک دی اور چیمبر میں چلے گئے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبر ڈے تھا آغاز میں اسپیکر اسد قیصر نے دونوں اطراف کے ارکان کو انتباہ کیا کہ ایوان کے قواعد و ضوابط کا خیال رکھا جائے۔ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم ایوان کے تقدس کو برقرار رکھیں۔ ایک طرف کے ارکان کو دوسری طرف نہیں جانا چاہیے اور کسی کو بھی نازیبا، متنازع ریمارکس نہیں دینے چاہئیں۔ ضابطہ کار پر عملدرآمد ضروری ہے اور ضابطے کے مطابق ایوان کو چلانا ہے۔ وہ ابھی یہ انتباہ جاری کرنے کے بعد کارروائی کو آگے بڑھا ہی رہے تھے کہ پاکستان تحریک انصاف کے 15 سے زائد ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے پلے کارڈز اٹھا کر اسپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے ۔ وزیر مواصلات مراد سعید، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، علی محمد خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ حکومتی ارکان نے سندھ حکومت کیخلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے تھے۔ پیپلزپارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ بھی اپوزیشن کی لابی سے درجنوں پلے کارڈز اٹھا لائے، حکومتی ارکان کے سامنے اپوزیشن ارکان ان پلے کارڈز کو اٹھا کر کھڑے ہوگئے۔ ان پلے کارڈز پر سلیکٹڈ حکومت نامنظور ، جعلی حکومت نا منظور، مافیاز نا منظور اور وزیراعظم کے خلاف نعرے درج تھے۔ اسد قیصر دونوں طرف کے ارکان کو اپنی نشستوں پر جانے کی ہدایت کرتے رہے جنہیں ارکان نے نظر انداز کردیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی معطل کردی اور حکومتی ارکان پلے کارڈ اٹھائے اسپیکر چیمبر میں چلے گئے۔ اسپیکر کے سمجھانے بجھانے پر بعد کی کارروائی انتہائی پرسکون ماحول میں ہوئی اور نجی بلز نمٹائے گئے۔