سینٹ الیکشن کو شفاف بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے
سپریم کورٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن کو دی گئی ذمہ داری پر عمل ہونا بہت ضروری ہے،وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سینٹ الیکشن کو شفاف بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔سپریم کورٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن کو دی گئی ذمہ داری پر عمل ہونا بہت ضروری ہے شفافیت کے لیے ٹیکنالوجی موجود ہے الیکشن کمیشن اس کا استعمال کرے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 20 برس سے سینٹ الیکشن شفاف بنانے کی بحث چل رہی ہے 2006ء میں میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے جس میں سب سے بڑی بات یہ تھی کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا کہ سینٹ الیکشن اوپن کیا جائے گا جبکہ عمران خان نے اس وقت اس کو سراہا بہت سارے ملکوں میں سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے ہوتا ہے امریکہ اور بھارت میں بھی بیلٹ پیپررز کے حوالے سے بھی اصلاحات کی جا چکی ہیں وزیراعظم عمران خان 2013ء سے مسلسل سینٹ الیکشن اوپن کرانے کا مطالبہ کررہے ہیں اس حوالے سے جو قانون ہم لائے یہ وہی قانون ہے جو ن لیگ 2015ء میںلائی تو عمران خان کی اپوزیشن میں ہوتے ہوئے واحد آواز تھی جو کہہ رہے تھے کہ یہ قانون بالکل صحیح ہے اور اس پر عمل کیا جانا چاہیے اب جبکہ تحریک انصاف یہ قانون لے کر آئی ہے تو ن لیگ کی نابالغ قیادت پیپلز پارٹی کی گود میں جا کر بیٹھ گئی اور پیپلز پارٹی نے انہیں تسلی دی کہ ہم ووٹیں خرید لیں گے لہٰذا آپ اس قانون کی مخالفت کریں دونوں جماعتوں نے اس قانون کی مخالفت شروع کر دی اور اوپن بیلٹ کے اپنے موقف سے پیچھے ہٹ چکی ہیں ادھر سپریم کورٹ نے رائے دی ہے کہ الیکشن کمیشن دیا جانے والا ووٹ چیک کر سکے گا سپریم کورٹ کے حکم کی جس طرح حکومت پابند ہے اسی طرح الیکشن کمیشن بھی پابند ہے ہم سمجھتے ہیں کہ شفاف الیکشن کے عمل کو بروئے کار لانا ضروری ہے حکومت اور عوام کا مفاد اسی میں ہے کہ ایسے انتخابات ہوں جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے الیکشن کو شفاف بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اسے اپنی اس ذمہ داری کو پورا کرنا چاہیے مجھے امید ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ میں تین ایم پی ایز کو اٹھائے جانے کا نوٹس لے اور فوری طور پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے پیپلز پارٹی کس حیثیت سے قومی اسمبلی میں سیٹ چاہتی ہے پوری اپوزیشن ملکر بھی یہ سیٹ نہیں جیت سکتی ہارس ٹریڈنگ اور لوگوں کو خریدنے کے سوائے یوسف رضا گیلانی کبھی یہ نشست نہیں جیت سکتے۔الیکشن کو شفاف بنانا ایک انتہائی اہم ذمہ داری ہے جو ہدایت سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو دی ہے اور اس پر عمل درآمدہونا بہت ضروری ہے وزیراعظم کے ظہرانے میں ہماری پوری پارلیمانی پارٹی شامل ہوئی کل 181 ووٹ ہیں 181 میں سے 176 نے ظہرانے میں شرکت کی اسد قیصر،شاہ محمود قریشی یہ دو تین لوگ ہیں جو اپنی مصروفیات کی وجہ سے یا تو دیر سے آئے یا نہیں آ سکے۔ہماے پاس اس وقت ٹوٹل نمبر 181 کے لگ بھگ ہے امید ہے کہ تین مارچ کو اس میں اضافہ بھی ہو انشاء اﷲ حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد بڑی آسانی سے الیکشن جیت جائیں گے جہاں تک (ن) لیگ کی امیدوار کا تعلق ہے تو اس کا (ن) لیگ والوں کو بھی علم نہیں۔سپریم کورٹ نے رائے دی ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرے ٹیکنالوجی موجود ہے الیکشن کمیشن کو شفافیت کے لیے اس کا استعمال کرنا چاہیے فواد چوہدری نے کہا کہ سینٹ الیکشن رواں سال کا بڑا سیاسی معرکہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف تمام اداروں کااحترام کرتی ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد اداروں کے لیے ضروری ہے پیسے کے زور پر آنے والے سینیٹرز کے باعث ایوان کا تقدس پامال ہوتا ہے۔