حکومت ای کامرس کے ذریعے ڈیجیٹل پاکستان اور نالج اکانومی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ سید جنید امام
تاجر برادری کیلئے کاروبار کے نئے مواقع پیدا کرنے کیلئے مزید اقدامات لیں گے۔ سردار یاسر الیاس خان
دراز پر رجسٹر ہو کر پورے ملک میں پراڈیکٹس کی سیل کی جا سکتی ہے۔ احسن سایا
اسلام آباد (ویب نیوز ) وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کے ممبر (آئی ٹی) سید جنید امام نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل پاکستان کی طرف پیش رفت کرنے اور نالج اکانومی کو فروغ دینے کے لئے ای کامرس پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دراز پاکستان کے تعاون سے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام منعقدہ ایک ای کامرس سمٹ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ، عثمان ناصر منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ، احسن سایا منیجنگ ڈائریکٹر دراز پاکستان اور دیگر کئی معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ای کامرس سمٹ میں تاجروں اور یونیورسٹی طلباء سمیت 400 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ دراز ٹیم نے تاجروں کی ایک بڑی تعداد کو اپنے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ کیا تاکہ وہ دراز کے ذریعے آن لائن پراڈیکٹس کی سیل شروع کرسکیں۔
سید جنید امام نے کہا کہ حکومت نے ای کامرس کی ترقی کو آسان بنانے کے لئے ایک ڈیجیٹل پاکستان پالیسی تشکیل دی ہے کیونکہ پاکستان میں ای کامرس کی ترقی کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ براڈ بینڈ صارفین کی تعداد اب بڑھ کر 9کروڑ 50لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جس سے ای کامرس کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ای کامرس کیلئے ایک ایسا سازگار ماحول فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے تا کہ اس کاروبار کو تیز رفتار ترقی حاصل ہو۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی وزارت چیمبرز آف کامرس کے ساتھ مل کر ٹیکس اصلاحاات کیلئے ایسی سفارشات تیار کرنے کی کوشش کرے گی جس سے ای کامرس مزید پھیلے پھولے۔ انہوں نے دراز کے اشتراک سے ای کامرس سمٹ کا انعقاد کرنے پر آئی سی سی آئی کے اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس سے تاجر برادری کو آن لائن کاروبار کو فروغ دینے کے نئے مواقعوں کے بارے میں بہتر معلومات فراہم ہوں گی۔
اس موقع پر اپنے خیالاات کا اظہار کرتے ہوئے سلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے شرکاء کو ای کامرس سمٹ میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اس ایونٹ کے انعقاد کا مقصد تاجروں اور طلبا کو ای کامرس پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے مواقعوں کے بارے میں آگاہ کر نا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2020 میں ایمیزون کی سیل 386 ارب ڈالر، علی بابا گروپ کی تقریبا 72 ارب ڈالر اور ای بے کی سیل 10 ارب ڈالر سے زائد رہی جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے تاجروں اور نوجوانوں کیلئے اس ای کامرس میں آگے ب ڑھنے کے کتنے وسیع مواقع پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای کامرس کا حصہ چین میں 22 فیصد سے زائد ہے، انڈیا میں 7سے8فیصد لیکن پاکستان میں اس کا حصہ اس وقت صرف 0.5 فیصد ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کاروبار کے فروغ کیلئے ابھی تک ای کامرس میں کافی پیچھے ہے۔ انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ اپنے کاروبار کو بہتر فروغ دینے کیلئے ای کامرس کو اپنانے پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں چیمبر ایک انڈسٹریل ایکسپو، شاپنگ فیسٹیول اور پراپرٹی ایکسپو سمیت دیگر ایسے ایونٹس منعقد کرے گا جن سے تاجر برادری کے کاروباری مفادات کو مزید فروغ ملے گا۔
دراز کے منیجنگ ڈائریکٹر احسن سایا اور ان کی ٹیم نے شرکاء کو دراز پر رجسٹریشن کرانے اور اس ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال کر کے اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے طریقہ کار اور مواقعوں کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔اس موقع پر شرکاء کو بتایا گیا کہ دراز کے پورے ملک میں 70ہزار سے زائد سیلرز ہیں، 100 سے زائد اقسام کی 2کروڑ سے زائد پراڈیکٹس دراز سے فروخت ہو رہی ہیں، دراز کی 2600 دوکان، 65 سے زیادہ دراز مراکز اور 5 اسٹیٹ آف آرٹ ویئر ہاؤسز ہیں۔ دراز 100سے زائد شہروں میں ہے جبکہ اس کا نیٹورک 600 سے زائد شہروں تک پہنچتا ہے۔ شرکاء کو مزید بتایا گیا کہ دراز ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جس سے 24گھنٹے چیزیں سیل ہو رہی ہوتی ہیں جبکہ دراز اس وقت پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال، میانمار اور سری لنکا میں کام کر رہا ہے۔
آئی سی سی آئی کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم اور نائب صدر عبد الرحمن خان نے دراز کے ذریعے آن لائن کاروبار شروع کرنے کے بارے میں تاجر برادری کو تفصیل سے معلومات فراہم کرنے پر دراز کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بڑی تعداد میں شرکاء نے دراز پہ رجسٹریشن کرائی ہے جس سے ان کو آن لائن کاروبار شروع کرنے کے بہتر مواقع فراہم ہوں گے۔