جنرل ہسپتال میں کورونا ویکسین کے اثرات و قوت مدافعت جانچنے کیلئے نئے ٹیسٹ کا آغاز
ملک بھر میں پہلا پبلک سیکٹر پی جی ایم آئی نے دور حاضر کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ریسرچ کیلئے اہم اقدامات ٹھائے
عالمی ادارہ صحت کی طرف سے ملنے والی تشخیصی مشین پرکام شروع ،جینز کے4مختلف ٹیسٹ بھی ہو رہے ہیں
ڈائریکٹر ریسرچ لیب ڈاکٹر غزالہ روبی (پی ایچ ڈی )کی نگرانی میں پی سی آر و دیگرٹیسٹوں کی تفصیلی رپورٹ کا اجراء
انسانی جان سب سے مقدم ، حکومت کا علاج معالجہ کیلئے وافر فنڈز کی فراہمی لائق تحسین : پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر
لاہور ( ویب نیوز) پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و جنرل ہسپتال کی سٹیٹ آف دی آرٹ سینٹر ل ریسرچ لیب میں انسانی جسم پر کورونا ویکسین کے اثرات اور مرض کے خلاف پیدا ہونے والی قوت مدافعت جانچنے کیلئے سپائیک پروٹین (Spike Protine) ٹیسٹ کا آغازکر دیا گیا۔پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفرنے اس ضمن میں بتایا کہ اس تحقیقی کام کے نتیجے میں یہ بات واضح ہو سکے گی کہ کورونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگنے کے بعد متاثرہ شخص کو بیماری کے خلاف مکمل تحفظ فراہم کرنے کیلئے ویکسین کی مزید کتنی خوراکیںدرکار ہیں۔اس موقع پر پی ایچ ڈی ہولڈر ڈائریکٹر سینٹرل ریسرچ لیب ڈاکٹر غزالہ روبی ، ایم ایس ڈاکٹر عبدالرزاق،ڈاکٹر آمنہ آصف ،ڈاکٹر عرفان ملک ، ڈاکٹر عبدالعزیز و دیگر بھی موجود تھے۔ پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ حکومت کے تعاون سے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے ملنے والی مشین پر تحقیق کا کام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت کورونا ویکسین کے جینز پر اثرات کے 4مختلف ٹیسٹ بھی ہو رہے ہیں جبکہ ریسرچ ورک کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی طرف سے فراہم کردہ خصوصی فنڈز سے مطلوبہ کٹس بھی منگوا لی گئیں ہیں۔پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ پی جی ایم آئی ملک بھر میں پبلک سیکٹر کا پہلا ادارہ ہے جس نے وقت کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اس اہم مشن کا آغاز کیا ہے اور جدت کی روائت کو برقرار رکھتے ہوئے کورونا ویکسین کے اثرات پر تحقیق کا آغاز کر دیا ہے جس سے ینگ ڈاکٹرز کو مذکورہ مرض سے بچاؤ و علاج کے متعلق آگاہی حاصل ہوگی۔ اس موقع پر ڈاکٹر غزالہ روبی نے پی سی آر ٹیسٹوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک 40ہزار پی سی آر ٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں ہم ان ٹیسٹوں کی مکمل تفصیلی رپورٹ جاری کر رہے ہیں کہ وائرس انسانی جسم کو کس حد تک متاثر کر چکا ہے اسی لیے اب انسانی جینز پر چاروں طرح کے اثرات کا جائزہ لے کر رپورٹ جاری کر رہے ہیں تاکہ مریض کا علاج کرنے میں ڈاکٹر کو مددملے سکے ۔ پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کوئی چیز مقدم نہیں ہے لہذا موجودہ حکومت نے اس سلسلے میں واضح ہدایات جاری کر رکھی ہیں کہ کورونا وائرس کی روک تھام اور اس مرض میں مبتلا افراد کی زندگیوں کے تحفظ کیلئے جو بھی فنڈز درکارہوں گے انہیں ہر صورت دیے جائیں گے۔پروفیسر الفرید ظفرنے ڈاکٹر ز،نرسز اور پیرا میڈیکس پر بھی زور دیا کہ وہ مریضوں کی بہتر سے بہتر نگہداشت کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں اور حکومت کی طرف سے دی جانے والی سہولتوں سے مریضوں کو مستفید کریں