سرکاری دفاتر میں صرف 50 فیصد کام کریگا ، رمضان تک سیف ڈیز پر انٹر پراونشل ٹرانسپورٹ بند رہیگی
حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں حکومت مزید سخت فیصلوں پر مجبور ہوگی،کامران بنگش
پشاور (ویب ڈیسک)
خیبر پختونخوا میں شادی ہالز کے اندر شادی کی تقریبات پر پابندی لگادی گئی اور پشاور میں کورونا سے بچا ئوکے لیے سیفٹی ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔پولیس کے مطابق سیفٹی ماسک نہ پہننے پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سی سی پی او پشاور عباس احسن کے مطابق شہر کے تمام سرکلز کو سیفٹی ماسک کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ سیفٹی ماسک نہ پہننے والوں کو مرحلہ وار گرفتار کیا جائیگا۔ ادھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں آئے روز اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور وبا کے پھیلا ئوکو روکنے کے لئے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ آج (بدھ )سے شادی ہالز کے اندر شادی بیاہ کی تقریبات پر پابندی عائد ہوگی، اس وقت صوبے کے 16 اضلاع میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے جن میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، کسی بھی ضلع میں کورونا کے مثبت کیسز پانچ فیصد ہونے کی صورت میں وہاں تعلیمی اداروں کو بند کیا جائے گا، سول سیکرٹریٹ میں ملاقاتیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کامران بنگش نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں صرف 50 فیصد کام کرے گا ، صوبائی وزرا کو اختیار ہوگا کہ وہ حالات کے مطابق اپنے دفاتر میں عملے کو مزید کم کریں، رمضان تک سیف ڈیز پر انٹر پراونشل ٹرانسپورٹ بند رہے گی، پولیو مہم جاری رہے گی جس کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے خصوصی میکنزم ترتیب دیا جائے گا، حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں حکومت مزید سخت فیصلوں پر مجبور ہوگی۔