بھارت میں انتہاپسندہندو سرکار کا کورونا کی آڑمیں کئی ریاستوں میں مساجد بندکرنے کا اعلان
نئی دہلی(ویب نیوز)بھارت میں کورونا کی آڑ میں انتہاپسند ہندو مودی سرکار نے کئی ریاستوں میں مساجد بند کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اس سلسلے میں عدالتوں سے مدد لی جارہی ہے بھارتی میڈیارپورٹ کے مطابق ریاست کرناٹک حکومت نے رمضان کے مہینے میں ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان مساجد میں ہونے والی عبادات اور دیگر مصروفیات کے لئے کوویڈ 19 سے متعلق ہدایات جاری کردی ہیں جس میں عام نوعیت کی پابندیوں سے لیکر مساجد بند رکھنے جیسی سخت پابندیاں بھی شامل ہیں۔حکام نے کہا کہ ہدایات کے مطابق رمضان کے دوران بڑے اجتماعات پر پابندی عائد رہے گی ، چہرے کے ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے اورکنٹونمنٹ زون میں مساجد کو زون کے بہتر اور واضح ہونے تک بند رکھنا ہوگا۔حکومت نے 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگ ، حاملہ خواتین اور 10 سال سے کم عمر کے بچوں کو گھر پر رہنے کا مشورہ دیا جائے۔ کوویڈ 19 کے حفاظتی اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے لئے حکومت نے لوگوں سے ہر وقت مناسب معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ پرہجوم مقامات ، سلام کرتے وقت جسمانی رابطے سے گریز کرنا ، تھوکنا اور ناک چھینکنا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے ۔کرناٹک حکومت کورونا وائرس کے پیش نظر مساجد میں رمضان کے مہینے کے سلسلے میں عبادات کی پابندی کے لئے رہنما اصول جاری کئے ہیں جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کنٹونمنٹ زون میں موجود مسجدوں کو اس زون کی بہتر حالات کی نشاندہی کرنے تک بند رکھنا ہوگا ، بڑے اجتماع پر پابندی عائد ہے اور چہرے کے ماسک لازمی ہیں، علاوہ ازیں ممبئی کی ہائی کورٹ نے ممبئی کی مساجد میں با جماعت نمازوں اور تراویح کی ادائیگی اور دیگر عبادات کی اجازت سے انکار کردیا ہے۔ عدلیہ نے اس کے پس منظر میں یہ دلیل دی ہے کہ کورونا کی صورتحال تشویش کا باعث بن چکی ہے ،اس لئے اس بحران کی صورتحال میں لوگوں کی حفاظت زیادہ ضروری ہے۔ جسٹس آر ڈی دھنوکا اور جسٹس وی جی بشٹ کی بنچ نے کہا کہ مہاراشٹرا حکومت نے کورونا وائرس کے انفیکشن کے تسلسل کو ختم کرنے کے لئے پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت محسوس کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ مذہبی رسم و رواج کو منانا یا اس پر عمل کرنا ضروری ہے ، لیکن سب سے اہم عوامی انتظامات اور لوگوں کی حفاظت ہے۔بنچ نے یہ تبصرہ جامع مسجد ٹرسٹ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران کیا۔ درخواست میں کہاگیا تھا کہ وہ جنوبی ممبئی میں واقع ٹرسٹ کی ایک مسجد میں پانچ وقت کی نماز کی اجازت دیں۔