نئی دہلی (ویب ڈیسک)
بھارتی سپریم کورٹ نے زرعی قوانین کے خلاف دہلی بارڈر پر مظاہرے سے متعلق کیس میں مودی سرکار کو دوہفتوں کی مہلت دے دی، سماعت کے دوران بھارتی عدالت ریمارکس دئیے ہیں کہ مظاہرین دوسروں کی زندگیوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا کہ اگر مظاہرین پالیسی قبول نہیں کرتے ہیں تو دوسروں کو بھی نقصان نہیں پہنچانا چاہئے۔ ایک گاوں بنالیں لیکن دوسرے لوگوں کے لئے رکاوٹ نہ بنیں۔ لوگوں کی مخالفت کرنا ٹھیک ہے ، لیکن دوسروں کو روک نہیں سکتے۔ اسی دوران اس معاملے میں مودی حکومت نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اسے دو ہفتوں کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے بھارتی حکومت کو مزید وقت دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 7 مئی کو ہوگی۔