معاہدہ حکومتِ پاکستان نے کیاجبکہ کنسلٹنٹ امریکی امدادی ادارے نے فراہم کئے،تفصیلی فیصلہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی ریفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ ہفتہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ ایسا کوئی مواد سامنے نہیں لایا گیا جو مفتاح اسماعیل کا تعلق بادی النظر میں جرم سے جوڑے، نیب نے جو خزانے کو نقصان کا تخمینہ لگایا وہ مفروضے پر مبنی تھا۔ عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مفتاح اسماعیل پر ایل این جی ٹرمینل ون کے معاہدے، کنسلٹنٹس کی تعیناتی سے متعلق الزام لگایا گیا، معاہدہ حکومتِ پاکستان نے کیاجبکہ کنسلٹنٹ امریکی امدادی ادارے نے فراہم کئے۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کنسلٹنٹ کو ادائیگیاں بھی امریکی امدادی ادارے کی جانب سے کی گئیں، احتساب بیورو نہیں بتا سکا کہ یہ معاملہ نیب آرڈیننس کے تحت جرم کیسے بن گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کیمطابق ان حالات میں مفتاح اسماعیل کو مزید قید رکھنے کا قانونی جواز نہیں تھا، کسی کو گرفتار کرنے کیلئے اس کے خلاف ٹھوس شواہد کا موجود ہونا ضروری ہے۔