پاک افغان سرحد کے ساتھ ڈیوٹی فری ایکسپورٹ زون قائم ہونے سے دونوں ممالک کو معاشی فوائد حاصل ہونگے، بانی چیئرمین پاک یو ایس بزنس کونسل افتخار علی ملک

لاہور (ویب  نیوز)پاک امریکہ بزنس کونسل نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد کے ساتھ ڈیوٹی فری ایکسپورٹ زون قائم کرنے کیلئے امریکی سینیٹ میں جمعہ کو جو بل پیش کیا گیا ہے اس سے دونوں ممالک کو معاشی فوائد حاصل ہونگے اور خطہ میں امن کیلئے امریکی کوششوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ پاک یو ایس بزنس کونسل کے بانی چیئرمین اور صدر سارک چیمبر افتخار علی ملک نے  اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں ری کنسٹرکشن اپرچونیٹی (تعمیر نو مواقع) زون قائم ہوں گے تاکہ ان علاقوں سے بعض مصنوعات امریکی ڈیوٹی فری میں داخل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے ان جنگ سے متاثرہ علاقوں کے عوام کے لئے نئے معاشی مواقع اور خطے میں استحکام پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان ری کنسٹرکشن اپرچونیٹی زونز سے ڈیوٹی ادا کیے بغیر ٹیکسٹائل اور ملبوسات امریکہ کو برآمد ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کا 56 واں بڑا تجارتی شراکت دار ہے مگر2019  میں  6.6 بلین ڈالر کی دوطرفہ تجارت میں پاکستانی برآمدات صرف 1.3ارب ڈالر رہیں جو تجارتی خسارے کی انتہائی افسوسناک صورتحال ہے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شراکت دار ہونے کی وجہ سے پاکستان کو  انسانی جانوں کی قربانیوں کے ساتھ ساتھ اربوں ڈالر کے معاشی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے اس لئے امریکہ کو چاہیے کہ صرف سرحدی علاقوں پر توجہ دینے کی بجائے وہ اس بل کا دائرہ کار پورے پاکستان تک بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی میرٹ پر کافی عرصے سے منتظر ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتیجے میں تباہ ہونے والی معیشت کو استحکام دینے کیلئے اسے امریکی منڈیوں تک زیرو ریٹڈ رسائی فراہم کی جائے۔