اگر پاکستان کے مزدوروں اور غریب لوگوں کے ساتھ حکومت اور وزیر اعظم کھڑا نہیں ہو سکتا تو ہمیں حکومت میں رہنے کا کیا حق ہے
اگر صحافیوں کو کوریج کرتے وقت کچھ ہوا تو انہیں پروٹیکشن دی جائے گی جبکہ صحافیوں سے اب کوئی ذرائع نہیں پوچھ سکے گا، پریس کانفرنس
ایمیزون سے ہمارے ایکسپورٹرز کے لیے نیا راستہ کھلے گا ، ایمیزون نے پاکستان کے چالیس ایکسپورٹرز کو اجازت دی ،رزاق دائود
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سفراء کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں بالخصوص مزدوروں کی تکالیف کو دور کرنے سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر مسلم لیگ (ن)کی تنقید پر حیرت ہوئی۔ ان خیالات کااظہار فواد چوہدری نے مشیر تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا تعلق بڑا مضبوط اور گہرا ہے اور وزیر اعظم عمران خان کے سعودی عرب کے دورے سے ہمارے تعلقات میں نئی جہت نظر آئے گی، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مسلم ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم کرنے کی بات کی ہے، عمران خان کی خواہش ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات بہتر ہوں، (ن)لیگ کی جانب سے بات پر تنقید دیکھ کر حیرت ہوئی کہ وزیر اعظم عمران خان نے جو پاکستانی سفیروں پر زور دیا کہ آپ بیرون ملک پاکستانیوں خصوصاً مزدور طبقہ کے ساتھ نہ صرف قریبی تعلق رکھیں بلکہ ان کی شکایات کاا زالہ ہونا چاہئے، یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان کا وزیر اعظم اشرافیہ کے مقابلہ میں مزدوروں کے ساتھ کھڑا ہے، ایک طاقتور لوگوں کے مقابلہ میں کمزور طبقہ کے ساتھ کھڑا ہے، میں حیران ہوں کہ (ن)کے لیڈران بشمول میاں محمد شہباز شریف یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ کو مزدوروں کی بات نہیں کرنی چاہئے اس سے ہماری بڑی سبکی ہوئی ہے، ایک سفارتخانہ جس کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں انہوں نے کیا کیا، ایک پاکستانی خاتون ایک گھر میں کام کرتی تھی اور اس کو مسلسل ریپ کیا جارہا تھا، وہ مدد لینے سفارتخانہ پہنچی اور جو ہمارے صاحب ڈیل کررہے تھے انہوں نے کہا تماری پہلے تین طلاقیں ہو چکی ہیں کیوں نہ میں تمھیں پولیس کے حوالے کردوں وہ اس بات سے اتنی خوفزدہ ہوئی کہ وہ واپس اسی گھر میں چلی گئی جہاں پر اس کے ساتھ زیادتی ہو رہی تھی، اگر اس رویہ پر پاکستان کا وزیر اعظم بات نہیں کرے گا تو کون کرے گا۔ اگر پاکستان کے مزدوروں اور غریب لوگوں کے ساتھ ، پاکستان کی حکومت اور پاکستان کا وزیر اعظم کھڑا نہیں ہو سکتا تو ہمیں حکومت میں رہنے کا کیا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایسا الیکشن کا نظام بنے جس پر سب لوگوں کا اعتماد ہو، اس پر اپوزیشن تعاون کرنے کو تیار نہیں ہے،میری نظر میں اپوزیشن کو اپنے رویہ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، پاکستان میں ہر وقت سیاسی پوائنٹ سکورنگ مناسب نہیں ، اگرہم نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو ہمیں اپنے غریب طبقوں کو اٹھانا ہو گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ کابینہ نے جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کی منظوری دے دی ہے، اگر صحافیوں کو کوریج کرتے وقت کچھ ہوا تو انہیں پروٹیکشن دی جائے گی جبکہ صحافیوں سے اب کوئی ذرائع نہیں پوچھ سکے گا۔انہوںنے مزید کہا کہ میڈیا ہائوسز کو سپورٹ کرنے کے مختلف پروگرامز لارہے ہیں جبکہ 40 کروڑ کی پیمنٹ صحافیوں کے لیے عید کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے ن لیگ اور باقی جماعتیں این اے 249 میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کررہی ہیں، سیاسی جماعتوں کو کہتا ہوں انتخابی اصلاحات کے لیے سنجیدہ رویہ اختیار کریں جبکہ مسلم لیگ ن کسی بھی معاملے پر حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار نہیں۔دوسری جانب مشیر تجارت عبد الرزاق دائودنے کہا کہ پاکستانی سیلر اب ایمیزون کا پلیٹ فارم استعمال کرسکتے ہیں، پاکستانی مصنوعات اب ایمیزون کے ذریعے برآمد کی جاسکتی ہیں۔رزاق داد نے کہا کہ کس طرح ایمیزون کے سسٹم کو استعمال کرنا ہے پاکستانی سیلرز کو تربیت دینا ہے، ایمیزون سے ہمارے ایکسپورٹرز کے لیے نیا راستہ کھلے گا۔انہوں نے کہا کہ ایمیزون نے پاکستان کے چالیس ایکسپورٹرز کو اجازت دی ہے جن کے ساتھ وہ کام کریں گے، ایمیزون نے فیصلہ کیا کہ پاکستانی ایمیزون کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان مرد اور خواتین انٹرپرینیور ایمیزون کا پلیٹ فارم اب استعمال کر سکتے ہیں، ایمیزون کی پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان میں ای کامرس کے نئے دروازے کھل گئے ہیں۔رزاق داد نے یہ بھی کہا کہ ایمیزون کے حوالے سے لاجسٹک اور کوالٹی کی یقین دہانی پرہم منصوبہ بندی کر رہے ہیں، ایمیزون میں اگر کوئی کسٹمر شکایت کرے تو وہ ایکسپورٹر کا نام کاٹ دیتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ نیشنل ای کامرس بنائی جائے، ای کامرس میں کام کرنے والوں کے ماضی میں ادائیگیوں کے مسئلے تھے۔