دفتر خارجہ نے عمران خان اور انتخابات سے متعلق امریکی ایلچی کا بیان مسترد کردیا

بن مانگے مشوروں کی ضرورت نہیں، زلمے خلیل کی ٹوئٹ پر دفتر خارجہ کا ردعمل

اسلام آباد(ویب  نیوز)

دفتر خارجہ نے پاکستان میں انتخابات اور عمران خان کی گرفتاری سے متعلق افغانستان میں سابق امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو سیاسی اور معاشی سطح پر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کسی سے لیکچرز یا مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے  افغانستان کے لیے سابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی جانب سے دی گئی تجاویز پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز کے بارے میں بن مانگے مشوروں کی ضرورت نہیں ہے۔امریکی صدور ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن دونوں کی انتظامیہ میں افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی کے طور پر کام کرنے والے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پاکستان کم تر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور ہندوستان سے بہت پیچھے رہ گیا ہے۔لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے باہر تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان سنجیدہ روح کی تلاش، جرات مندانہ سوچ اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔انہوں نے پاکستان کے موجود چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دو مرحلوں پر مبنی حل تجویز کرتے ہوئے کہا کہ پہلا قدم جون کے اوائل میں ہونے والے عام انتخابات کی تاریخ طے کرنا ہے تاکہ مزید بحران کو روکا جا سکے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے زلمے خلیل زاد کی ٹوئٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو آج درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کسی کے لیکچرز یا بن مانگے مشوروں کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک پرعزم قوم کے طور پر ہم موجودہ مشکل صورتحال سے مضبوطی سے نکلنے میں کامیاب رہیں گے