وزیراعظم نے لکھا کہ یہ بھی اتنا ہی اہم ہے کہ ہم ان اہلِ کشمیر و فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں جنہیں قابض قوتوں کے ہاتھوں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اپنے بنیادی حقوق کی صریح پامالی کے ساتھ پیہم جبر و بربریت کا سامنا ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے عیدالفطر کے موقع پر قوم کے نام پیغام پر کہا کہ عیدالفطر کے پر مسرت موقع پر اہل وطن اور ملت اسلامیہ کو دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نےہمیں رمضان المبارک کے فیوض و برکات سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ رب العزت ہمارے روزوں اور عبادات کو اپنی بارگاہ مبارک میں قبول فرمائے۔ رمضان میں اللہ تعالی نے ہمیں صبر و شکر کی عملی تربیت سے گزارا ہے، اس کا مقصد ہمارے اندر دوسروں کی تکالیف، بھوک، پریشانی کا احساس پیدا کرنا ہے۔ احساس اور دوسروں کا درد ہی انسانی معاشرے کی اصل طاقت اور پہچان ہوتے ہیں، یہی ریاست مدینہ کا خاصا تھا جو ہمارا رول ماڈل ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم پورا سال اس جذبے کو ساتھ لے کر چلیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کو انسان دوست بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ ہم اس وقت کورونا وبا کی تیسری لہر سے نبردآزما ہیں۔ میری قوم سے درخواست ہے کورونا سے بچاؤ کے حوالے سے ایس او پیز پر مکمل طریقے سے عمل پیرا ہوں، ہر ممکن احتیاط برتیں۔ احتیاط ہمارے دین کا حکم بھی ہے اور سنت رسول ﷺبھی ہے، پوری قوم سے اپیل ہے عید کی خوشیاں مناتے ہوئے اپنے ارد گرد بے سہارا افراد کا خیال رکھیں، خصوصا کورونا کی وجہ سے مشکلات کا شکار خاندانوں کا بھی خیال رکھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان افراد کودعاؤں میں یاد رکھیں جو بڑے مقاصد کے لئے بڑی قربانیاں دیکر قوم کا سر فخر سے بلند کرتے ہیں۔ عید کے اس پرمسرت موقع پر ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہماری قوم کو عید کی خوشیاں نصیب فرمائے، ہمارے ملک کو آفات سے محفوظ رکھے۔ آمین۔