شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈ النے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ،شیخ رشید

 اگر شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ سلطانی گواہوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں

دنیا میں واحد پاکستانی سیاستدان ہیں جو اپوزیشن کا وقت لندن جبکہ اقتدار انجوائے کرنے کیلئے پاکستان آتے ہیں

غزہ کی صورتحال پر سارا عالم اسلام غمزدہ ہے،اسرائیل دہشت گردی کر رہا ہے ،نیوزکانفرنس میں خطاب

اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے ۔ نواز شریف کو ملک واپس لانے میں شہباز شریف ضمانتی ہیں کیس کے باقی 14 ملزم بھی ای سی ایل پر ہیں ۔ غزہ کی صورتحال پر پورا عالم اسلام غم میں ہے اور اسرائیل کی مذمت کرتا ہے۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا نام سیکشن نمبر 2 ایگزٹ فام آرڈیننس 1981 ء کے تحت ای سی ایل میں ڈالا جا رہا ہے ۔ اس سلسلے میں تمام بری بحری فضائی اداروں کو آگاہ کر دیا گیا ہے ۔ وزارت داخلہ نے قرار دیا ہے کہ نیب کا ریفرنس ای سی آر نمبر 22/2020 ٹرائل پر اور اجازت دینے کی وجہ سے شہباز شریف کا کیس تاخیر کا باعث بن جاتا ہے ۔ یہ 7 ارب کے اثاثوں کا کیس ہے ان کی عدم موجودگی میں کیس نمٹانا مشکل ہو گا ان کے خاندان کے 5 افراد پہلے ہی مفرور ہیں او سب لندن میں مقیم ہیں ۔ اس کیس کی سب سے زیادہ اہمیت یہ ہے کہ 14 ملزموں میں سے 4 ملزم شہباز شریف کے خلاف سلطانی گواہ بن چکے ہیں اگر شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ سلطانی گواہوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں ، اس لیے بھی ان کو ای سی ایل پر ڈالا گیا ہے ، وہ نواز شریف کو واپس لانے کے ضمانتی ہیں نواز شریف کو واپس لانے کی بجائے وہ خود سحری کھانے سے پہلے بھاگ رہے تھے ۔ یہ دنیا میں واحد ملک ہے جہاں ایک دن میں کیس داخل ہوا اسی دن فیصلہ ہوا باوجود اس کے کہ اس پر اعتراض بھی لگا اسی دن ٹکٹ بک ہوئی حالانکہ برطانیہ جانے کی پابندی ہے ۔ انہوں نے 15 دن قطر میں قرنطینہ کرنا تھا اور اس کے بعد وہاں سے بھاگ جانا تھا ۔ اس کیس کے تمام ملزم ای سی ایل پر ہیں ، آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت انصاف کا تقاضا ہے کہ سب ملزموں سے ایک جیسا سلوک کیا جائے چونکہ ایک جیسا سلوک نہیں تھا 14 ملزم ای سی ایل پر تھے ایک ملزم رات کے اندھیرے میں پاکستان سے بھاگ رہا تھا ،شہباز شریف نے اپنے بھائی کی طرح کوئی میڈیکل دستاویز جمع نہیں کرائی انہوں نے کچھ نہیں بتایا کہ اس بیماری کا کیا علاج ہے یہ دیکھنا ہے کہ ان کا پاکستان میں علاج ممکن ہے یا نہیں ۔ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے یا نہ ہونے کے لیے انہوں نے کوئی درخواست نہیں دی اور نہ ہی اپنا کوئی نمائندہ مقرر کیا کہ میرا کیس فلاں آدمی لڑے گا ۔ اس بنیاد پر نیب نے جو سفارشات کیں کابینہ نے اس کی منظوری دی ۔ کابینہ کمیٹی وزارت قانون اور وزارت داخلہ نے کابینہ کو سمری بھیجی جس کی کابینہ نے منظوری دے دی جس کا وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے ۔ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں واحد پاکستانی سیاستدان ہیں جو اپوزیشن کا وقت لندن میں گزارنا چاہتے ہیں ۔ یہ لوگ اپوزیشن لندن اور اقتدار انجوائے کرنے کے لیے پاکستان آتے ہیں جو صحیح معنوں میں لیڈر ہوتا ہے وہ اپنے ملک میں جینا مرنا چاہتا ہے اپنے لوگوں کے ساتھ رہنا چاہتا ہے لندن نہیں بھاگنا چاہتا ۔ اگر چاہیں تو شہباز شریف 15 دن کے اندر وزارت داخلہ کو نظرثانی درخواست دے سکتے ہیں ۔ عام فہم کی بات ہے کہ اگر نواز شریف واپس نہیں آیا تو شہباز شریف کیسے آئیں گے ۔ غزہ کی صورتحال پر سارا عالم اسلام غمزدہ ہے امید ہے اسمبلی میں بھی قرار داد لائی جائے گی اسرائیل دہشت گردی کر رہا ہے سعودی عرب نے او آئی سی کی کانفرنس بھی بلائی امریکا میں بھی یو این کا اجلاس ہوا ہے جس میں چین نے بڑا کلیدی کردار ادا  کیا ہے ۔ عمران خان ملک کی بہتری کے لیے دن رات کام کر رہا ہے انشاء اللہ عمران خان کامیاب ہو گا اور اس ملک کو بحران سے نکالے گا ۔ عید کے بعد اپوزیشن جو کرنا چاہتی ہے کر کے دیکھ لے ۔ فوج اور حکومت میں کوئی اخلاف نہیں ہے ۔ آرمی چیف نے کہا کہ فوج جمہوری  اداروں اور منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے جس کی بھی حکومت ہو فوج منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی رہتی ہے ابھی میں اللہ کے گھر سے آیا ہوں یہ اس کی عنایت ہے اور عمران خان کا مشکور ہوں کہ وہ ساتھ لے کر گئے وسیلہ بنے فیصلہ اللہ کا تھا کہ 28 ویں رات کو خانہ کعبہ اور روضہ رسول ۖ کا دروازہ کھلا اس سے بڑا کوئی اعزاز نہیں ۔

 شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر
عدالتی حکم عدولی پر متعلقہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے،درخواست
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ۔پیر کو مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیرون ملک اجازت نہ دینے کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔ وکیل امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔ درخواست میں ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا ئ، وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو علاج کیلئے بیرون جانے کی اجازت دی تھی، عدالتی حکم کے باوجود میاں محمد شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی حکم عدولی پر متعلقہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔