اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین خان گنڈا پور نے میر واعظ مولانا محمدفاروق اور عبدالغنی لون کی برسی کے موقع پر شہید کشمیری رہنماں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا محمدفاروق اور عبدالغنی لون کی خدمات اور لازوال قربانیوں کو ایل او سی کے دونوں اطراف انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سات دہائیاں گزرنے کے باوجود تحریک حق خودارادیت ان رہنماں اور ہزاروں کشمیری نوجوانوں کی لازوال قربانیوں کے باعث زندہ ہے اور مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں بھر پور انداز سے اجاگر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تیسری نسل آج پورے عزم و ہمت کے ساتھ حق خودارادیت کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے اور روزانہ کی بنیاد پر بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب نہتے کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں ماورائے عدالت شہید نہ کرتی ہو۔انہوں نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کا پھیلا تشویشناک حدتک بڑھ چکا ہے اور عالمی اداروں کو کشمیریوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھانے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ان حالات میں نریندر مودی کی ہندو انتہا پسند حکومت اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے مقبوضہ کشمیر میں کوئی گھنانا کھیل کھیل سکتی ہے۔علی امین گنڈاپور نے کہا مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے جس کے منصفانہ حل کے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کسی صورت میں بحال نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو دیرپا امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ عالمی دنیا، انصاف کے عالمی ادارے اور بین الاقوامی میڈیا مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جس دہشتگردی کا شکار آج مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے عوام ہیں وہ عالمی امن کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری اور فلسطینی عوام کی حقوق کے لیے اپنی کوشش اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک ان کو اپنے حقوق نہیں مل جاتے۔