پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو رجوع کے لیے وقت دیا تھا،دونوں جماعتوں نے تا حال رجوع نہیں کیا
پیپلزپارٹی پی ڈی ایم میں واپس نہ جانے کے موقف پر قائم ہے،نیر بخاری
جو مسلم لیگ (ن)کا مئوقف ہے، جو میرا مئوقف ہے اور پی ڈی ایم کا مئوقف ہے۔ جو شوکاز نوٹس جاری ہوا تھا.مریم نواز شریف
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اسلام آباد میںپی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی،شہبازشریف نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی بارے تجویز دی تاہم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کہ پیپلز پارٹی کو اپنی غلطی تسلیم کرنا ہو گی ۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان کی عیادت کے لئے ان کی رہائش گاہ گئے، قائد حزب اختلاف نے پی ڈی ایم کے صدر کو گلدستہ بھی پیش کیا،مولانا نے جیل سے رہائی پر شہباز شریف کو مبارکباد دی ،ملاقات میں پاکستان کی حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے مشترکہ اتحاد اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس جلد بلانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔شہباز شریف نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی بارے اپنی تجویز دی۔ مولانا فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی اور اے این پی سے متعلق پی ڈی ایم کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔مولانافضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم نے دونوں جماعتوں کو رجوع کے لیے وقت دیا تھا۔ دونوں جماعتوں نے پی ڈی ایم سے تا حال رجوع نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو اپنی غلطی تسلیم کرنا ہو گی۔ ملاقات میں مریم اورنگزیب، عطا اللہ تاڑڑ، مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا اسعد محمود، اسلم غوری شریک ہوئے، دونوں رہنمائوں نے آخر میں ون آن ون ملاقات بھی کی۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر بخاری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم میں واپس نہ جانے کے موقف پر قائم ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا پی ڈی ایم سے متعلق موقف ایک اصولی موقف ہے۔ پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم میں واپس جانے کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔پی ڈی ایم کی بنیاد رکھنے والی جماعت کے ساتھ جان بوجھ کرجو کچھ کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے۔ پیپلزپارٹی ایک جمہوری جماعت ہے، کسی کے ذاتی ایجنڈے کے لئے غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی اقدامات کی حمایت نہیں کر سکتے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر میاں محمد شہباز شریف کا اعشائیہ ارکان پارلیمنٹ کے لئے تھا اور انہوں نے جو پارلیمنٹ میں اپوزیشن ہے اس کو دعوت دی ہوئی تھی، جب شہباز شریف موجود ہیں تو پھر ہر جگہ میری موجودگی ضروری نہیں لہذا اس کا ایشو نہ بنایا جائے، چودھری نثار آزاد امیدوار ہیں، ان کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں، ن لیگ انہیں کیوں قبول کرے گی، اس کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہو، شاہد خاقان عباسی نے اسی مئوقف کو بیان کیا جو مسلم لیگ (ن)کا مئوقف ہے، جو میرا مئوقف ہے اور پی ڈی ایم کا مئوقف ہے۔ جو شوکاز نوٹس جاری ہوا تھا اس کا جواب ابھی تک نہیں آیا، جب جواب آئے گا تو بیٹھ کر دیکھیں گے کہ کتنا ٹھوس جواب ہے اور اس کا کیا کرناہے۔ ان خیالات کااظہار مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز نے کہاکہ جہاں تک میری معلومات ہیں کوئی نیا اتحاد نہیں بننے جارہا ، پی ڈی ایم برقرار ہے