میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم کو مستقبل میں انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں: وفود اور میڈیا سے گفتگو

مولانا فضل الرحمن حسب سابق نوازشریف اور مریم نواز کا رینٹل آلہ کار بن کر پہلے تو لانگ مارچ (المعروف رینٹل مارچ) کے ساتھ استعفوں کو نتھی اور منسلک کیاگیا

قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی دعوت طعام کے ذریعہ درپردہ کاوشوں کواسی تکون نے جس طرح سبوتاژ کیا

کوئٹہ (ویب ڈیسک)

جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن جے یو آئی (ف) پر مورثی قبضہ کے بعد اب تو پی ڈی ایم پر ہاتھ صاف کرنے کی کوشش میں ہیں اس پلان کے تحت پیپلزپارٹی اور اے این پی کو سازش سے الگ کرنے کے بعد اب شہبازشریف کو پی ڈی ایم میں غیر موثر اور حتی الامکان دور رکھنا شامل ہے۔ وہ بدھ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور مختلف اضلاع سے آئے وفود سے گفتگوکررہے تھے۔  حافظ حسین احمد نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کو پی ڈی ایم سے نکال باہر کرنے کے لیے مولانا فضل الرحمن حسب سابق نوازشریف اور مریم نواز کا رینٹل آلہ کار بن کر پہلے تو لانگ مارچ (المعروف رینٹل مارچ) کے ساتھ استعفوں کو نتھی اور منسلک کیاگیا کیونکہ سازشی تکون کو پتہ تھا کہ پیپلزپارٹی فوری طورپر استعفوں کیلئے تیار نہیں ہوگی اور اسی کا بہانہ بنا کر اپنی تمام ناکامیوں اور نامرادیوں کا سارا ملبہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کے سر ڈالا جائے ان کی یہ ”تکونی سازش” تواب تک  کامیاب رہی لیکن قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی دعوت طعام کے ذریعہ درپردہ کاوشوں کواسی تکون نے جس طرح سبوتاژ کیا وہ سب عوام کے سامنے ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے قیام کے لیے پہلے اجلاس کے ”داعی” اور میزبان پیپلزپارٹی ہی تھی جس کو اور اے این پی کونہ صرف اب شوکاز نوٹس دیاگیا بلکہ یہی ”سازشی تکون” اب ان دو قابل احترام پارٹیوں سے معافیاں مانگنے کا مطالبہ کیا جارہاہے در اصل میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم کو مستقبل میں انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔