واشنگٹن (ویب ڈیسک)
امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ کی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید 28 چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں جب کہ سابق دور میں 31 کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی تھی جسے برقرار رکھا گیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک نئے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس میں چین کی 28 کمپنیوں کی امریکا میں سرمایہ کاری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ یہ حکم نامہ سابق صدر کے دور کے حکم نامے کا تسلسل ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 31 کمپنیوں پر پابندی عائد کی تھی۔صدر جوبائیڈن نے سابق دور کے اس حکم نامے کی نہ صرف توسیع کی بلکہ 28 مزید کمپنیوں کو پابندیوں کے شکار کمپنیوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے اس طرح اب مجموعی طور پر 59 کمپنیوں کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہواوئے موبائل سمیت ویڈیو سرویلینس کمپنی ہک وژن، چائنا موبائل اور چائنا ٹیلی کمیونیکشن پر پابندی برقرار رہے گی۔پابندیوں کا اطلاق 2 گست سے ہوگا جب کہ پابندیوں پر عمل درآمد اور نگرانی محکمہ خزانہ کی ذمہ داری ہوگی۔ واشنگٹن انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پابندیوں کی شکار کمپنیوں پر چینی فوج کے ساتھ روابط، امریکی شہریوں کی جاسوسی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شبہ ہے۔