بیجنگ  (ویب ڈیسک)

چین نے اپنی 59 کمپنیوں پر عائد کی گئی امریکی پابندیوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ چینی کمپنیوں کو دبانے والی پابندی کی نام نہاد فہرستیں ختم کردیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا ہے کہ امریکا نے 59 چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کرکے جانبداری کا ثبوت دیا ہے۔ امریکا کی چینی کمپنیوں کی پابندی امتیازی سلوک ہے اور غیر منصفانہ عمل ہے۔ترجمان وانگ وین بین نے امریکی پابندیوں کو عالمی مارکیٹ کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین اپنی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کے استحکام کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے گا۔امریکی صدر جوبائیڈن نے دو روز قبل ہی ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس میں چین کی 59 کمپنیوں کی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کی گئی پے۔ امریکا نے ان کمپنیوں پر چینی فوج سے تعلق رکھنے اور امریکیوں کی جاسوسی کا الزام عائد کیا تھا۔واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاشی جنگ کو پسندیدہ قرار دیتے ہوئے چین کی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کیا تھا جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی اشیا پر محصولات میں اضافہ کردیا تھا اور تاحال یہ تناو برقرار ہے۔