اسلام آباد (ویب ڈیسک)
ریلوے ہیڈ کوارٹر نے رواں برس سمیت چار برسوں کے دوران ہونے والے ریل حادثات سے متعلق ایک رپورٹ تیار کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 2018 سے 2021 تک، اب تک 455 حادثات پیش آ چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ریلوے ہیڈکوارٹر کی جانب سے تیار کردہ ایک رپورٹ وزرات ریلوے کو بھجوائی گئی ہے، یہ رپورٹ 2018-21 کے درمیان ریل حادثات اور ان میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔رپورٹ کے مطابق 2018-21 کے درمیان 455 ٹرین حادثات میں 270 افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ ان حادثات میں 396 افراد زخمی بھی ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 میں 131 ٹرین حادثات پیش آئے، جن میں 39 افراد جاں بحق اور 64 زخمی ہوئے۔ 2019 میں 159 حادثات میں 134 افراد جاں بحق، جب کہ 63 زخمی ہوئے۔ 2020 میں 135 ٹرین حادثات میں 56 افراد جاں بحق،اور 142 زخمی ہوئے، جب کہ 2021 میں اب تک 30 حادثات پیش آئے ہیں، جن میں 41 افراد جاں بحق، اور 27 زخمی ہو چکے ہیں۔سب سے بڑا ٹرین حادثہ شیخ رشید کی وزارت کے دور میں ہوا، 2019 میں تیزگام حادثے میں آگ لگنے سے 73 افراد جاں بحق ہوئے تھے، ریلوے کو رولنگ اسٹاک بوگیاں اور 5 کروڑ روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔سکھر ڈویژن میں 3 ماہ میں 2 مسافر اور 3 مال بردار ٹرینوں کے حادثات پیش آئے، پہلا حادثہ منڈے ڈیرو کے مقام پر، دوسرا ریتی اسٹیشن کے قریب ہوا، 3 ماہ میں سکھر کے قریب مال بردار گاڑیوں کے ڈبے اترنے کے 46 واقعات ہوئے، جب کہ 3 ماہ میں خانپور کے مقام پر 2 مال بردار گاڑیوں کے حادثات ہوئے تھے۔