لکش دیپ کا مسلم اکثریتی تشخص ختم کرنے کے لیے نئے بھارتی قوانین نافذ
شراب کی اجازت ، گائے ذبح کرنے پر پابندی، دو سے زیادہ بچوں کی پیدائش کی حاصلہ شکنی
مقامی لوگوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی، ہزاروں افراد کا قوانین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
نئی دہلی(ویب نیوز ) بھارت کی انتہا پسند مودی حکومت نے 36 جزائر پر مشتمل علاقے لکش دیپ کا مسلم اکثریتی تشخص ختم کرنے کے لیے نئے قوانین نافذ کر دیے ہیں ، لکشادیپ پروینشن اف اینٹی سوشیل ایکٹیوٹیز ریگولیشن کے نفاذ کے خلاف مقامی لوگوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے ۔ گزشتہ روز ہزاروں افراد نے بھارتی قوانین کے نفاذ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی ریاست کیرالہ کے قریب بھارت کی مرکزی
حکومت کے زیرانتظام علاقہ لکش دیپ 36 جزائر پر مشتمل ہے۔ رقبے کے لحاظ سے یہ 32.62 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ اس کی مجموعی آبادی 64,473 ہے۔96.58فیصدمسلمان، 2.77 فیصد ہندو، 0.49 فیصد عیسائی، 0.02 فیصد بدھسٹ، 0.02 فیصد جین، 0.01 سکھ، 0.11 فیصد دیگر مذاہب کے لوگ ہیں۔ لکش دیپ کا شمار اب تک ہندوستان کے پرامن علاقوں میں ہوتا رہا ہے۔ 2019 میں قتل، اغوا، عصمت دری یا ڈکیتی کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔ ا س کے باوجود اِنٹی غنڈا ریگولیشن یعنی لکش دیپ پری وِنشن آف اِنٹی سوشل ایکٹیویٹیزریگولیشن قانون لایا گیا ہے جس کے تحت غیر سماجی سرگرمیوں کے شبہ میں کسی کو بھی بغیر مقدمہ چلائے چھ مہینے سے ایک سال تک جیل میں رکھا جا سکے گا۔، بھینس، بیل اور بچھڑے کے ذبیحے اور بیف یا بیف کے پروڈکٹ بیچنے، لانے لے جانے، جمع کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔اب تک غیرآباد بنگارام آئی لینڈ کو چھوڑ کر لکش دیپ کے کسی بھی حصے میں شراب بیچنے کی اجازت نہیں تھی مگر نئی تجویز کے مطابق شراب بیچنے کی اجازت ہوگی۔ دو بچوں سے زیادہ والوں پر گرام پنچایت کا ممبر بننے پر پابندی ہوگی۔ متنازع قوانین کے خلاف لوگوں نے 12گھنٹوں کی بھوک ہڑتال کی۔لکش دیپ کے گھر گھر میں مظاہرہ ہو رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں، لوگ سمندر کے اندر جاکر بھی تختیاں لے کر احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔، ساحل پر پوسٹر لگاکر، دکانوں کے باہر تختیاں لگاکر، گھر کے باہر چارپائی پر ہی بیٹھ کر اور دیگر دوسرے طریقے سے بھی مظاہرے ہو رہے ہیں۔یوتھ کانگریس کیرالا صدر او رکانگریس رکن اسمبلی شفاعلی پرامابیل نے بھارتی صدررام ناتھ کوئند کو مکتوب لکھ کر بتایا ہے کہ لکشادیپ کے عوام میں خوف
وہراساںہے اور اسی کے پیش نظر بڑے پیمانے پر مظاہرے ہورہے ہیں جو موجودہ ایڈمنسٹریٹر پرافال پٹیل کی طرف سے قوانین کے نفاذ کی وجہ سے ہے۔پٹیل جس کو لکشادیپ کا ایڈمنسٹریٹر ڈسمبر2020میں مقر ر کیاگیاہے کو یونین ٹریٹری کے لوگوں او رقائدین کے علاوہ لکشادیپ او رپڑوس کے کیرالا ریاست کے لوگوں کی مخالفت کا سامنا ان کی متعارف کردہ پالیسیوں کی وجہہ سے کرنا پڑرہا ہے۔مذکورہ کلکٹر کے ایڈمنسٹریٹر پرافل کھوڈا پٹیل کے نافذ قوانین کی حمایت ت کی ہے۔