خضدار ،بھلونک میں مسافر کوچ حادثے کاشکار ہوکر گہری کھائی میں جا گری

حادثے میں22افراد جاں بحق جبکہ 45سے زائد زخمی ہو گئے ہیں 13 کی حالت تشویشناک ہے

ہلاک و زخمی افراد کا تعلق دادو سمیت سندھ کے مختلف علاقوں سے ہے عرس میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے،ڈپٹی کمشنر

خضدار( ویب  نیوز)خضدار کے علاقے بھلونک کے مقام پر مسافر کوچ حادثے کاشکار ہوکر گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے 22افراد جاںبحق جبکہ 45سے زائد زخمی ہو گئے ہیں زخمیوںمیں سے 13 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ جمعہ کے روز بلوچستان کے ضلع خضدار میں سندھ جانے والی مسافر بس خضدار سے تقریبا 40 کلومیٹر دور تحصیل کرخ میں خضدار رتوڈیرو شاہراہ پر بھلونک کے مقام پر تیز رفتاری کی وجہ سے موڑ کاٹتے ہوئے ڈرائیور سے بے قابو ہوکر کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں بس میں سوار خواتین اور بچوں سمیت 22مسافر جاںبحق جبکہ 45سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ،لاشوں اور 45 زخمیوں کو خضدار ٹیچنگ ہسپتال اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں 13زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔جاں بحق ہونے والوں میں محمد آصف، مہر دل، نظام الدین، اسد علی، حافظ محمد ہاشم علی، مراد عاطف علی، نثار احمد، جاوید علی، زین العابدین، عاشق علی، سجاد علی، سہیل احمد، منیر احمد ،احسان علی، امان اللہ، عبدالحفیظ شامل ہیں جبکہ ایک جاں بحق شخص کی شناخت نہیں ہوسکی۔ حادثے کا شکار ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر بشیراحمد بڑیچ نے بتایا کہ ہلاک و زخمی افراد کا تعلق دادو سمیت سندھ کے مختلف علاقوں سے ہے جو خضدار کے علاقے وڈھ کاکا ہیر میں پیر عبدالقادر نقشبندی کے سالانہ عرس میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے۔ڈپٹی کمشنر خضدار نے بتایا کہ بس زائرین سے کچھا کچھ بھری ہوئی تھی اور اس کی چھت پر بھی لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔سول ہسپتال خضدار میں موجود پیرامیڈیکس سٹاف فہیم منظور کے مطابق یہ لوگ وڈھ کے علاقے کاکا ہیر میں پیر عبدالقادر کے عرس میں شرکت کرنے کے بعد رات کو واپس دادو سندھ جا رہے تھے جب صبح کے تین بجے ان کی گاڑی حادثے کا شکار ہوئی۔ اکثر زخمیوں کو سینے، سر یا چہرے پر چوٹیں لگی ہیں۔ زخمیوں میں مزید ہلاک ہونے کے باعث اب تعداد 23 ہوگئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں اکثر وہ لوگ ہیں جو چھت پر بیٹھے تھے، جن میں بعض کی موت حادثے کے وقت ہی ہوگئی تھی جبکہ دیگر نے ہسپتال میں دم توڑا۔عینی شاہدین کے مطابق بس میں مسافروں کی تعداد زیادہ تھی اور بعض افراد بس کی چھت پر بھی سوار تھے۔ جس کی وجہ سے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔  حادثے کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر خضدار تحصیلدار لیویز فورس کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔  نجیب زہری کے مطابق یہ سی پیک کا اہم روٹ ایم 8 شاہراہ ہے۔ جو رتو ڈیرہ شاہراہ کو منسلک کرتی ہے۔

#/S