خان صاحب مبارک ہو ایک لاکھ گدھے بڑھ گئے، بلاول بھٹو زرداری
نئے پاکستان میں گدھوں میں اضافے پر خان صاحب کو مبارک ہو
آزادکشمیر رو رہا، قبائلی اضلاع بھی محروم ہیں، سب کی شکایات یکساں ہیں
پیپلزپارٹی کے سربراہ کا قومی اسمبلی میں بجٹ پر خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران صاحب کے دور میں ایک ہی کام ہوا ہے کہ ایک لاکھ ”گدھوں” میں اضافہ ہوا ہے اور ملک میں گدھوں کی تعداد 65 لاکھ تک پہنچ گئی جبکہ گھوڑوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ عام آدمی کی طرح کسانوں اور کاشتکاروں کو بھی لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے۔ اب قبائلی اضلاع اور آزادکشمیر پر بھی اپنے ٹیکس مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ افغان پالیسی کے بارے میں پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کو قومی اسمبلی میں بجٹ 2021-22ء پر تقریر کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔ بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ پر خطاب کے آغاز میں وزیر مواصلات مراد سعید پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ان کی طرح ڈیسک پر وزیر مواصلات اچھل کود کر رہے تھے۔ بلاول نے جس جانور کا نام لیا تھا سپیکر نے وہ حذف کرا دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سارے شعبوں کو چھوٹے صوبوں یہاں تک کہ پنجاب کے کسانوں کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ سندھ کا گناہ سب جانتے ہیں مگر خیبرپختونخوا کا کیا گناہ ہے جسے بجلی کے خالص منافع سے محروم رکھا گیا ہے۔ بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا کی محرومیاں یکساں ہیں۔ شکایات یکساں ہیں۔ انہیں حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ گیس، بجلی کے وسائل پر ان کے حق کو تسلیم نہیں کیا جا رہا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے اعلان کیا تھا کہ قبائلی اضلاع ٹیکس فری ہونگے۔ مگر تحریک انصاف کی حکومت نے کاغذی ضم کیا مگر آج تک حق نہیں دیا۔ سنا ہے وہاں بھی ٹیکس لگائے جا رہے ہیں اور تو اور آزادکشمیر بھی رو رہا ہے اس پر بھی حکومت پاکستان کی طرف سے ٹیکس لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کو کس نے یہ حق اور اختیار دیا ہے۔ آزادکشمیر کو خود اپنی قانون سازی کا اختیار ہے۔ کوئی ان کے اختیار میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ کشمیر کے سفیر بننے کے دعویدار کی طرف سے کلبھوشن کو این آر او دیا جا رہا ہے۔ پنجاب کی زراعت تباہ کر دی گئی ہے۔ عام آدمی کی طرح کسان بھی لاوارث ہے۔ وزیراعظم آپ لوگوں کی پسند کی تقریر کی کوشش کریں گے تو ایسا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے کسانوں کو بھارتی کسانوں کے مساوی حق دیا جائے۔ عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔ نئے انتخابی قانون پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعتراضات کئے ہیں۔ ہم قابل اعتراض انتخابی قانون کے خلاف ہر فورم پر دستک دیں گے ہر عدالت میں ان کا پیچھا کریں گے۔ عوام کے ووٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ افغان پالیسی کے بارے میں ہمارے تحفظات ہیں۔ اوپن یا ان کیمرہ اجلاس میں افغان پالیسی کے بارے میں بریفنگ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمران حکومت کو افغانستان کے معاملے پر پاکستان کے مفاد کا سودا نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں حالات ٹھیک ہیں تو آئی ایم ایف کے پروگرام سے کیوں نہیں نکلتے۔ سرمایہ داروں کو بجٹ کے ذریعے پھر ایمنسٹی دی جا رہی ہے۔ پھر سرمایہ داروں کو این آر او دیا جا رہا ہے۔ بجٹ میں اس کی توسیع شامل ہے۔ عام آدمی کے لئے کوئی ایمنسٹی نہیں ہے۔ امیروں کے لئے بجٹ میں ریلیف ہی ریلیف ہے۔ عام آدمی تکلیف میں ہے۔ سرمایہ دار خوش ہے۔ ہاں خان صاحب کامیاب ہوئے ہیں۔ پاکستان کے گدھوں کی تعداد میں اضافے ہوا ہے۔ ایک لاکھ گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور یہ 56لاکھ تک پہنچ گئے ہیں۔ گدھے اتنے ہو گئے ہیں مگر گھوڑے تو اتنے ہی ہیں یہ ہے نیا پاکستان۔ گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے،خان صاحب مبارک ہو۔