عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں اتحادی ہمت کریں اور الیکشن لڑیں بلاول بھٹو زرداری

، تمام اتحادیوں اور سیاسی جماعتوں کو الیکشن کی تیاریاں اور مقابلہ کرنا چاہیے پیپلز پارٹی الیکشن کے لیے تیار ہے،

ہم سمجھتے ہیں تمام دہشت گردوں کے خلاف چاہیے ۔سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں  جلسہ عام  سے خطاب

سوات (ویب  نیوز)

پیپلز پارٹی کے چیئرمین اوروزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن اپنے وقت پر ہونے چاہئیں، اتحادی ہمت کریں اور الیکشن لڑیں پیپلز پارٹی میدان میں آنے کے لیے تیار ہے۔سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں پیپلز پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بطور نوجوان وزیر خارجہ میں نے ملک کے لیے کام کرکے دکھایا ہے، ہم نے ان بزرگوں کو بہت دیکھ لیا اب نوجوانوں کو موقع ملنا چاہیے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، تمام اتحادیوں اور سیاسی جماعتوں کو الیکشن کی تیاریاں اور مقابلہ کرنا چاہیے، الیکشن کے لیے تیاریاں کریں پیپلز پارٹی الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہے، اتحادی ہمت کریں اور الیکشن لڑیں۔۔انتخابات کے حوالے سے بلاول نے مزید کہا کہ جس طرح میئر کراچی کا انتخاب پیپلز پارٹی نے جیتا ہے بالکل اسی طرح پورے ملک میں الیکشن جیت کر دکھائیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ ہم آپ کو معاف نہیں کرسکتے، ہم آپ کو عبرتناک مثال بنادیں گے، اگر ایک دفعہ ان لوگوں کو معاف کیا گیا تو پھر پاکستان میں نہ رول آف لا ہوگا، نہ جمہوریت چل سکتی ہے، نہ ہی ہماری حکومت چل سکے گی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد ہو یا سیاسی دہشت گرد ہو، ہم سمجھتے ہیں کہ ان کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہیے۔ انہوں نے  کہا کہ  عوام یہ بھی جانتے ہیں کہ جب بھی عام آدمی کا خیال رکھا گیا، غریب آدمی کا خیال رکھا تو وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا دور تھا جب آپ کو اپنا مالکانہ حقوق ملے، اور یہ سلیکٹڈ کا دور تھا جب آپ سے آپ کا مالکانہ حقوق چھینا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ ہم آپ کو معاف نہیں کرسکتے، ہم آپ کو عبرتناک مثال بنادیں گے، اگر ایک دفعہ ان لوگوں کو معاف کیا گیا تو پھر پاکستان میں نہ رول آف لا ہوگا، نہ جمہوریت چل سکتی ہے، نہ ہی ہماری حکومت چل سکے گی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ قائد عوام کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا ، ہمارے جیالوں نے خود کو آگ لگالی لیکن اپنے ملک کے خلاف کوئی جنگ نہیں کی، ہمارے کارکنوںنے پر امن احتجاج کیا، 1986 میں بینظیر بھٹو شہید کا دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا سیاسی استقبال ہوا، اس وقت اگر شہید بینظیر بھٹو چاہتیں تو وہ ضیا الحق کے گھر پر حملہ کر سکتی تھیں، وہ راولپنڈی پر حملہ کرسکتی تھیں، کور کمانڈرز ہاوسز پر حملہ کرسکتی تھیں، لیکن وہ محب وطن پاکستانی تھیں، ہمارے ساتھ جتنا بھی ظلم کیا گیا، ہم نے کبھی اس طرح کی حرکت نہیں کی، ہم نے ہمیشہ ایک ہی نعرہ لگایا ہے کہ جمہوریت ہمارا انتقام ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک نیب کا کیس اور ایک رات جیل میں گزارنے پر انہوں نے اعلان جنگ کیا، اپنے کارکن کو سازش کے تحت کور کمانڈر ہاس اور جی ایچ کیو پر حملے کروائے، اگر ہم ان کو قانون کے کٹہرے میں نہیں کھڑا کریں گے تو پھر ملک کا نقصان ہوگا اور میں اور آپ اس ملک کا نقصان برداشت نہیں کرسکتے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں تمام دہشت گردوں کے خلاف چاہیے وہ دہشت گرد (مسلح) ہوں یا سیاسی دہشت گرد ہوں، ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بجٹ میں پاکستان میں پیپلز پارٹی کی کم تجاویز شامل کی گئیں ہیں وفاقی حکومت  نے بجٹ میں سیلاب متاثرین کیلئے کم بجٹ رکھا جس پر وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں تحفظات سے آگاہ کردیا ہے،ہمیں وزیر اعظم کی نیت پر شک نہیںتاہم وزیر اعظم کے ٹیم کے کچھ لوگ وعدے پورے کرنے میں رکائوٹ پیدا کررہے ہیں ،انہوں نے اپنی کاکردگی کا ہنس کر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوان صلاحیتوں سے مالامال ہیں 14 ماہ میں نوجوان وزیر خارجہ نے وہ کردکھایا جو بزرگ برسوں میں نہیں کرسکے، عوام ساتھ دیں تو پیپلز پارٹی ہر مسئلے کا حل نکال سکتول ہے