مودی کی اے پی سی میں کورونا وائرس کی منفی رپورٹ والے کشمیری رہنما شرکت کر سکیں گے
جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لیے اسمبلی حلقوں کی ازسر نو تشکیل کے منصوبے پر اعتماد میں لیں گے
بھارتی حکومت جموں میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافہ کر کے اسمبلی میں وادی کی بالادستی ختم کرنا چاہتی ہے ۔

نئی دہلی( ویب نیوز ) بھارتی وزیر اعظم24 جون کو بھارت نواز کشمیری رہنماوں کی اے پی سی میں جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لیے اسمبلی حلقوں کی ازسر نو تشکیل کے منصوبے پر اعتماد میں لیں گے ۔ بھارتی حکومت  ہندو اکثریتی جموں خطے  میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافہ کر کے  اسمبلی میں مسلمان ارکان کی بالادستی ختم کرنا چاہتی ہے ۔ بھارتی ٹی وی  کے مطابق 24 جون کو وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر دن تین بجے اے پی سی ہوگی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں اے پی سی میں شرکت کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے 14 رہنماں کو مدعو کیا گیا ہے جس میں جموں و کشمیر کے چار سابق وزرائے اعلی بھی شامل ہوں گے۔ اجلاس میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے فریم ورک کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، بی جے پی، کانگریس، جموں و کشمیر اپنی پارٹی، سی پی آئی، پیپلز کانفرنس اور جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے رہنماں کو وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر منعقد اجلاس میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔ بھارتی سکریٹری اجے بھلا نے جموں و کشمیر کے 14 رہنماوں کو ٹیلیفون کے ذریعہ مدعو کیا ہے۔جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کی 5 اگست 2019 کے بعد وزیر اعظم سے یہ پہلی ملاقات ہوگی جب نئی دہلی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا۔بھارتی حکام کے مطابق  یونین جلد از جلد اسمبلی انتخابات کرانے کی خواہاں ہے جس کا انعقاد دسمبر میں یا آئندہ برس مارچ میں ممکن ہے۔ جسٹس آر دیسائی کی سربراہی میں حد بندی کمیشن آئندہ چند مہینوں کے دوران انتخابی حلقوں کی شیڈولنگ کا کام مکمل کرے گا۔ رواں برس مارچ میں کمیشن کو ایک سال کی توسیع دی گئی تھی۔ تمام رہنماں سے کہا گیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی منفی رپورٹ ساتھ میں لے کر آئیں۔مدعو کرنے والوں میں چار سابق وزرائے اعلی یعنی نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے عمر عبداللہ، کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی شامل ہیں۔اس سلسلے میں عمر عبداللہ نے کہا کہ انہیں دعوت نامہ موصول ہوا ہے اور پارٹی کی ہدایت پر عمل کریں گے۔پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لئے پارٹی رہنماوں کے درمیان تبادلہ خیال کریں گی۔جموں و کشمیر کے چار سابق نائب وزرائے اعلی کانگریس کے رہنما تارا چند، پیپلز کانفرنس کے رہنما مظفر حسین بیگ اور بی جے پی کے رہنما نرمل سنگھ اور کوویندر گپتا کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔ان کے علاوہ سی پی آئی کے رہنما محمد یوسف تاریگامی، جموں و کشیر اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری، پیپلز کانفرنس کے سجاد لون، جموں و کشمیر کانگریس کے سربراہ جی اے میر، بی جے پی کے رویندر رینہ اور پینتھرس پارٹی کے رہنما بھیم سنگھ کو بھی اس میٹنگ میں مدعو کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم ہاوس میں 3 بجے دن  شروع   ہونے والے اے پی سی کی صدارت  وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے ،وزیر داخلہ امیت شاہ  بھی  اجلاس میں شرکت کریں گے ۔پردیش کانگریس  غلام احمد میر کو بھی اجلاس کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔ اسی طرح پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون کو بھی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد کو بھی مدعو کیا ہے۔ جموں و کشمیر پی سی سی کے ترجمان رویندر شرما نے کہا کہ وہ اس دعوت نامے پر تبادلہ خیال کریں گے اور دو دن میں اس پرفیصلہ کیا جائیگا۔سی پی آئی (ایم) کے ایم وائی تاریگامی نے کہا کہ انہیں نئی دہلی میں 24 جون کی میٹنگ میں شرکت کے لئے مرکزی سکریٹری برائے داخلہ کا فون آیا۔ جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مسائل کا حل نئی دہلی میں ہے۔  بی جے پی کے جے کے یونٹ کے سربراہ رویندر راینہ کو بھی اجلاس کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔اسکے علاوہ نرمل سنگھ اور کوندر گپتا بھی مدعو کئے گئے ہیں۔