کراچی:دبئی ایکسپو میں پاکستان کو ایک برانڈ کے طور پر پیش کریں گے۔فواد چوہدری
دبئی ایکسپو میں 10 ہزار آئیڈیاز پیشں ہوں گے۔ایکسپو دبئی میں پیش کیے جانے والے آئیدیاز سے پاکستان کا مستقبل جڑا ہوا ہے

کراچی(ویب  نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔دبئی ایکسپو میں پاکستان کو ایک برانڈ کے طور پر پیش کریں گے۔دبئی ایکسپو میں 10 ہزار آئیڈیاز پیشں ہوں گے۔ایکسپو دبئی میں پیش کیے جانے والے آئیدیاز سے پاکستان کا مستقبل جڑا ہوا ہے۔مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا کہ دبئی ایکسپو میں پاکستان پویلین کے ذریعے ملک کے مثبت۔خوبصورت اور ترقی کے تاثر کو اجاگر کریں گے۔پاکستان پویلین سیاحت، سرمایہ کاری، آئی ٹی، زراعت کے شعبہ میں امکانات اور صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے پیش کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو نجی ہوٹل میں وزارت تجارت اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹ آف پاکستان کے تحت ایکسپو دبئی میں پاکستان پویلین کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت تجارت پاکستان پویلین کے لیے وزارت تجارت سے اشتراک کرے گی۔ماضی میں دنیا کی اہم ایجادات اسی طرح کے ایکسپوز میں پیش کی گئیں۔اس طرح کی ایکسپو دنیا کے ملکوں کو اکھٹا کرنے کا ذریعہ بنتی ہیں۔پاکستان پویلین کے لیے سرفہرست اور نامور آرٹسٹس کی خدمات حاصل کی گئیں۔وزارت تجارت نے ایک ارب روپے سے زیادہ پیسہ جمع کیا۔نجی شعبہ کے لیے خرچ کرنا آسان ہوتا ہے۔عمران خان کی حکومت پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی برانڈ تصور کرتی ہے۔اب پاکستان سے آئی ٹی، زراعت اور ٹریکٹر ایکسپورٹ کررہے ہیں۔کورونا کی وباء میں پاکستان چار ماہ میں کرونا سے متعلق اشیائ  کا نمایاں ایکسپورٹر بن گیا۔متحدہ عرب ا امارات پاکستانیوں کا دوسرا گھر ہے۔پاکستانی کمیونٹی بھی اس پویلین کا دورہ کریگی۔ پاکستان کو ایک برانڈ کے طور پر پیش کرنا ہے۔پاکستان کو دنیا کے لیے کھولنا ہے اسکردو میں ہوٹلوں کی جگہ نہیں۔ہوٹل ریزارٹس، ٹیکنالوجی اور زراعت میں سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا۔پاکستان کے شہری اور حکومت ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر آگے آئیں۔اسی ماڈل کو لے کر آگے چلنا ہوگا۔دبئی ایکسپو میں 10 ہزارآئیڈیاز پیشں ہوں گے۔ایکسپو دبئی میں پیش کیے جانے والے آئیدیاز سے پاکستان کا مستقبل جڑا ہوا ہے۔وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا کہ اللّہ نے مجھے موقع دیا کہ تین ایکسپو دیکھ چکا ہوں۔ ایک امریکا ایک کینیڈا اور ایک یورپ میں۔ بیس سال کے عرصہ میں تین عالمی ایکسپو دیکھیں۔یہ ایکسپوز کسی پراڈکٹ کو نہیں پیش کرتی یہ ملکوں کی تشہیر کرتی ہیں .اس طرز کی ایکسپوز سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا میں کتنا مسابقت ہے۔ہر ملک خود کو بہترین ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری راغب کرسکیں۔پاکستان کے پویلین کا محل وقوع بہترین ہے۔ہمارا مقصد کے کہ لوگ پاکستان پویلین ضرور جائیں اور خود پاکستانی اپنے ملک پر فخر کریں۔غیرملکی شرکاء کو بھی پاکستان کے بارے میں درست تصویر پیش کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں یہ زمہ داری وزارت تجارت کو سونپی گئی۔ایک گروپ تشکیل دیا گیا۔پاکستان پولین کے ذریعے ترقی کرتے ہوئے، متحمل، متنوع اور خوبصورت پاکستان کے تصور کو اجاگر کریں گے۔پاکستان پویلین سیاحت، سرمایہ کاری، آئی ٹی، زراعت کے شعبہ میں امکانات اور صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے پیش کرے گا۔حکومت پاکستان کے پاس وسائل محدود تھے۔ایکسپو 2020 کے لیے ہم نے خود سرمایہ اکھٹا کیا۔مشتاق چھاپرا کے زیر سربراہء ایک فنڈ بنایا تاکہ سرمایہ اکھٹا کیا جاسکے۔نجی شعبہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔اجتماعی کوششوں سے دبئی ایکسپو میں پاکستان کے لیے ایک قابل قدر پویلین لگانے جارہے ہیں عبدالرزاق دائود نے کہا کہ پاکستان ایک پوشیدہ خزانہ ہے۔پاکستان پویلین دنیا کے سامنے پاکستان کو ایک چھپے ہوئے خزانہ کی شکل میں پیش کرے گا۔ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی تشکیل نوع کررہے ہیں آنے والے وقت میں ایکسپورٹرز کو فائدہ ہوگا۔رزاق دائود نے کہا کہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا زیادہ وقت دبئی ایکسپو پر لگا۔دبئی ایکسپو کے بعد ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر مزید توجہ دیں گے دنیا پاکستان کو ایک کٹر مذہبی ملک سمجھتی ہے۔دبئی ایکسپو میں دیگر مذاہب کے بارے میں بتائیں گے جو پاکستان میں ہیں۔ایکسپو پاکستان کوایک متحمل اور ترقی کرتے ملک کے طور پر پیش کریگی۔دبئی ایکسپو میں صوبوں کو بھی موقع دیں گے کہ وہ صوبائی ثقافت اور کلچر دنیا کے سامنے پیش کریں۔چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی عارف احمد خان نے کہا کہ ایکسپو 2020 اکتوبر 2021 میں منعقد ہوگی۔ایکسپو میں پاکستان پویلین کی تیاریاں دو سال سے جاری ہیں۔کورونا کی وجہ سے ایکسپو دبئی تاخیر کا شکار ہوگئی۔یہ ایکسپو چھ ماہ تک جاری رہیگی۔192 ممالک شرکت کریں گے۔25 ملین افراد ایکسپو دیکھنے آئیں گے۔پاکستانی پویلین بہت محنت سے تیار کیا جارہا ہے۔ایک ارب روپے منی شعبہ نے پاکستانی پویلین کے لیے فراہم کیا۔ایک ارب روپیہ نجی شعبہ نے پاکستانی پویلین کے لیے فراہم کیا۔شاہد عبداللّٰہ نے کہا کہ یہ ایکسپو تجارتی نمائش نہیں ہے۔پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان کا پویلین پرکشش اور منفرد ہو۔یہ ایک مشکل کام تھا۔اس کے لیے بہترین کمپنیوں اور فلم میکرز کی خدمات حاصل کی گئیں۔پاکستانی پویلین کی تیاریاں 2 سال سے جاری ہیں۔پاکستانی پولین پاکستان کی مثبت تصویر دنیا کے سامنے پیش کرے گا۔راشد رانا نے پاکستانی پویلین ڈیزائن کیا۔پاکستانی پویلین آرٹ کا منفرد نمونہ ہوگا اور پانچ سرفہرست پویلین میں شامل ہوگا۔پویلین کا اندرونی حصہ میں ڈیجیٹل طریقے سے پاکستان کو پیش کیا جائے گا۔پاکستانی پویلین 35 ہزار اسکوائر فٹ پر تعمیر کیا جائے گا اور 190 ملکوں سے بڑا ہوگا۔
#/S