پاکستان بزنس فورم کے تحت  ایکسپو سینٹر میں ”میرا برانڈ پاکستان ” دو روزہ نمائش کا آغاز ہوگیا

 نمائش کا افتتاح ڈاکٹر سعدخالد نیاز نے کیا  حافظ نعیم الرحمن نے نمائش کا دورہ اور مختلف اسٹالز کا جائزہ لیا

پاکستانیت کے فروغ کے لیے میرا برانڈ پاکستان ‘ نمائش ایک انہتائی مثبت اقدام ہے  ڈاکٹر سعد خالدنیاز

نمائش کا مقصد پاکستانی مصنوعات کا فروغ اور اسرائیلی وامریکی مصنوعات سے نجات حاصل کرنا ہے  حافظ نعیم الرحمن

کراچی(ویب  نیوز)

اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ کی مہم اور پاکستانی مصنوعات کے لیے بطور متبادل استعمال کے فروغ کے لیے ایکسپوسینٹر میں ”میرا برانڈ پاکستان ” کے عنوان سے 20,21جنوری دو روزہ نمائش کا آغاز ہوگیا ہے ، نمائش میں پاکستانی مصنوعات کے 360برانڈ کے 192اسٹالز لگائے گئے ہیں ،نمائش سے حاصل ہونے والامنافع ”فلسطین ریلیف فنڈ ” میں دیا جائے گا ، نمائش کا اہتمام پاکستان بزنس فورم کراچی کی جانب سے کیا گیا ہے ، گلشن اقبال ٹاؤن ، جناح ٹاؤن اور الخدمت کراچی اس کے بڑے تعاون کار ہیں ،جبکہ مختلف برانڈز اور کمپنیوں نے بھی نمائش کے انعقاد میں تعاون کیا ہے ، صوبائی نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعدخالد نیاز نے ہفتہ کی صبح نمائش کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سعد خالد نیاز سے پاکستانی مصنوعات کی ایک بڑی رینج کی حامل شاندار نمائش کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ پاکستانیت کے فروغ کے لیے ایک انہتائی مثبت اقدام ہے ، اس سے پاکستان اور پاکستانی اشیاء سے محبت بھی پیدا ہوگی ،اس حوالے سے کی جانے والی کوششیں لائق تحسین ہیں ۔امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے پاکستان بزنس فورم کراچی چیپٹر کے صدر سہیل عزیز ، جنرل سکریٹری عامر رفیع کے ہمراہ ”میرا برانڈ پاکستان ” میگا ایونٹ کا دورہ کیا اور مختلف اسٹالز کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ”میرابرانڈ پاکستان ” کا بنیادی مقصد پاکستانی مصنوعات کا فروغ اور اسرائیلی وامریکی مصنوعات سے مکمل نجات حاصل کرنا ہے، ہمیں اپنی مصنوعات کو اتنا مؤثر بنانا ہے کہ نہ صرف پاکستان  بلکہ دوسرے ممالک میں بھی پاکستانی مصنوعات استعمال کی جائیں۔” میرابرانڈ پاکستان ”میں موجود تمام برانڈز کے شکر گزار ہیں جن کی کوششوں اور تعاون کی وجہ سے ایک بڑی نمائش کا انعقاد یقینی ہوا اس کے نتیجے میں امریکی و اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور قومی مصنوعات کے فروغ کی مہم کو تقویت ملے گی ۔دنیا کے باضمیر انسان اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کی حمایت میں کھڑے ہوئے ہیں ،عوام پاکستانی برانڈ کی تلاش میں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے متبادل پاکستانی برانڈ استعمال کریں۔پاکستانی کمپنیوں کے لیے آگے جانے کے مواقع موجود ہیں ،25کروڑ انسانوں کے ملک کی اتنی بڑی مارکیٹ موجود ہے ، پاکستانی برانڈ کے ذریعے سے پاکستان کوبھی آگے بڑھانے کا موقع بھی ملے گا،اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان میں کھانے پینے اور دیگر اشیاء کے بہترین برانڈ زموجود ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کراچی کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ایکسپوسینٹر میں آئیں اور پاکستانی برانڈ کے فروغ کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں ،اس نمائش سے جتنا بھی منافع ہوگا وہ ہم اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کے نام کریں گے۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل نہتے و مظلوم فلسطینی مسلمانوں پر مسلسل بمباری کررہا ہے ، سو دن سے زائد کا عرصہ گزرگیا ہے اب تک 26ہزار سے زائد فلسطینی مسلمان شہید ہوچکے ہیں ،پوری دنیا کے مسلمان بالخصوص عالم کفر کے عوام بھی اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں ،اہل غزہ و فلسطینی مسلمان مسجد اقصیٰ اور انبیاء کی سرزمین فلسطین کی حفاظت کرتے ہوئے پوری امت کی طرف سے فرض کفایہ ادا کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی و بے روزگاری کے باعث عوام میں بہت مایوسی پیدا ہوگئی ہے ، ہم اسی مایوسی میں امید کے چراغ روشن کریں گے ،پاکستان کی کل ایکسپورٹ میں سے 54فیصد کراچی سے ہوتی ہے ،وفاقی وصوبائی حکومتوں کی نااہلی و غلط پالیسیوں کی وجہ سے کراچی کی صنعتیں تباہ ہوگئی ہیں اور بہت ساری کراچی سے دوسرے صوبوں میں منتقل ہوگئی ہیں ، کراچی پاکستان کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے ،اگر ہم آئی ٹی میں آگے بڑھیں اور یوٹیلیٹیز فراہم کریں اور انڈسٹریز کو اپنا برانڈ دوسرے ممالک میں بھیجنے کے مواقع فراہم کیے جائیں تو کراچی کی ایکسپورٹ میں 54فیصد سے بڑھ کر زیاد ہ ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ صنعتوں کو یوٹیلٹیز کی فراہمی ، پانی ،بجلی اور گیس کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے تو یہی صنعتی ادارے آگے بڑھ سکتے ہیں،حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں 200فیصد اضافہ کردیا گیا لیکن گیس فراہم نہیں کی جارہی ، صنعتوں کو پانی فراہم نہیں کیا جارہا ، اگر صنعتی اداروں کو پانی ، بجلی اور گیس کی بلاتعطل فراہمی ممکن بنائی جائے گی تو پاکستانی برانڈ زبہت تیزی کے ساتھ آگے بڑھیں گے ، 8فروری کو عام انتخابات میں ایسے لوگوں میں اقتدار میں لائیںجو صنعتی اداروں کی تعمیر و ترقی کے لیے روکاوٹ نہ بنیں ،ماضی میں جن لوگوں کو اقتدارملا انہوں نے کراچی کی انڈسٹری کو تباہ وبرباد کیا ، عوام ایسے تمام لوگوں کو مسترد کردیں جنہوں نے کراچی کے نوجوانوں سے ان کا روزگار چھینا اور امن و امان تباہ کیا ۔ مایوسی میں جماعت اسلامی ہی کراچی کے عوام کی امید ہے ۔ ہم حکومتوں میں ہوں گے تو ذاتی جائیدادیں نہیں بنائیں گے ،اقتدار کا درست کااستعمال کر کے کراچی کے صنعتی اداروں کومضبوط بنائیں گے اور کراچی کے بچوں کا مستقبل روشن بنائیں گے۔#