FILE PHOTO: U.S. Secretary of State Antony Blinken speaks during the release of the "2020 Country Reports on Human Rights Practices" at the State Department in Washington, DC, U.S., March 30, 2021. Mandel Ngan/Pool via REUTERS/File Photo

واشنگٹن  (ویب ڈیسک)

امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کہا ہے کہ طالبان نے اقتدار پر قبضہ کیا تو افغانستان مسترد ریاست بن جائیگا کوئی بھی ملک اسے قبول نہیں کرے گا۔ طالبان کا نوے فیصد ملک پر قبضے کا دعوی جھوٹ ہے اسے افغان حکومت بھی مسترد کرچکی ہے۔ایک  ٹی وی انٹرویو میں امریکی وزیرخارجہ انتونی بلنکن کا کہنا تھاکہ اگر طالبان نے افغانستان زبردستی کنٹرول کیا تو امریکا سمیت بین الاقوامی امداد نہیں ملے گی۔ بلنکن نے کہا کہ امریکا کو تشویش ہوگی اگر طالبان نے افغانستان پر قبضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان کا چالیس سال سے تنازع حل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ کابل کے فوجی حل میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ ایک سوال پربلنکن نے کہاکہ اتحادی فوج کی مدد کرنیوالے ترجمانوں کو نہیں چھوڑا جائے گا انہیں خصوصی طور پر امریکا لے جایا جائے گا

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔