اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کا سب سے مشکل مرحلہ عبور کرنے کے لیے کام شروع کردیا، یورپ اور امریکا میں قائم کمپنیوں کی منی لانڈرنگ پکڑنے میں تعاون کرنا ہوگا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کو 9 اقسام کی ایکسپورٹ اور امپورٹ کے ذریعے منی لانڈرنگ پکڑنا لازم قرار دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستانیوں کی یورپ اور امریکا میں بے نامی اور جعلی کمپنیوں کی فہرست مرتب کرنا ہوگی۔ کمپنیوں کی تجارتی تفصیلات پیش کرنا اور کمپنیوں کے درمیان حوالے کے ذریعے ادائیگیوں کو سراغ لگانے میں معاونت اہم ذمہ داری ہوگی۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق عائد شرائط کے مطابق دسمبر تک نئے ادارے بنانا ہونگے، ان اداروں کی کارکردگی کے دستاویزی ثبوت دینا ہونگے، ہر بڑے سراغ پر کام کرنے کے لیے جے آئی ٹی بنانا ہوگی، کسٹم، پولیس، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام کو نئی قسم کی ٹریننگ دینا ہوگی، ٹریننگ کے لیے درکار شیڈول اور عالمی کمپنیوں کی خدمات کی فہرست پیش کرنا ہوگی۔پاکستان اور بیرون ملک نئی قائم ہونے والی تجارتی کمپنیوں کی فہرست دسمبر تک مکمل کرنا ہوگی، ان کمپنیوں کی مشکوک منی لانڈرنگ سرگرمیوں کی رپورٹنگ ثبوتوں کے ساتھ پیش کرنا ہوگی، بیرون ملک پاکستانیوں کی کنسٹرکشن اور سینیٹری کمپنیوں کی فہرست دینا لازم ہے، دستاویز کے مطابق اسکریپ اور ملبوسات کی امپورٹ ایکسپورٹ منی لانڈرنگ کا سب سے بڑا ہتھیار بن چکے۔