اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے ضلع کلگام کے مونند کے علاقے میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے نام نہاد تلاشی اورمحاصروں کی کارروائی میں ایک اور کشمیری کے ماورائے عدالت قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جعلی مقابلوں میں مزید اضافہ شدید تشویش کا باعث ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ نوجوانوں بشمول کم سن بچوں کی ماورائے عدالت شہادتیں اور شہدا کے جسد خاکی واپس کرنے سے انکار مکمل طورپر غیرقانونی اور قابض بھارتی افواج کے اخلاقی دیوالیہ پن کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کو دبانے کے لئے خوفناک بھارتی محاصرے، ماورائے عدالت قتل، حراست کے دوران تشدد اور اذیت کا نشانہ بنانے، جبری گمشدگیوں اور قید تنہائی کے ہتھکنڈوں کا استعمال جاری ہے۔ترجمان نے کہاکہ بھارت کو سمجھنا ہوگا کہ جبر کے تمام ہتھکنڈے اور ریاستی دہشت گردی کو پالیسی کے طور پر استعمال کرنے کے باوجود وہ کشمیریوں کا عزم متزلزل کرنے اور انہیں غلام بنانے میں ناکام ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کے کمشن آف انکوائری کے ذریعے تحقیقات کرائی جائیں جیسا کہ انسانی حقوق کے لئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے دفتر (او۔ایچ۔سی۔ایچ۔آر)نے 2018 اور 2019 میں اپنی رپورٹس میں تجویز کیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ہم ایک بار پھر عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر بھارت کا احتساب کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں وکشمیر کے پرامن حل کے لئے کام کرے۔