سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سائبر سیکورٹی بشمول بھارت کے پاکستان پر سائبر حملے بارے ان کیمرہ بریفنگ مانگ لی
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے حکام کو خصوصی تیاری کی ہدایت کردی گئیکمیٹی نے اوورسیز پاکستانیز کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کیلئے ووٹنگ سے متعلق وزارت کی مشاہداتی رپورٹ کی کاپی بھی مانگ لی
یہ رپورٹ 100صفحات پر مشتمل ہے اوراس میں اس معاملے پر کئی اہم نشاندہی کی گئی
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سائبر سیکورٹی بشمول بھارت کے پاکستان پر سائبر حملے کے بارے میں ان کیمرہ بریفنگ مانگ لی، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے حکام کو خصوصی تیاری کی ہدایت کردی گئی۔ کمیٹی نے اوورسیز پاکستانیز کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کیلئے ووٹنگ سے متعلق وزارت کی مشاہداتی رپورٹ کی کاپی بھی مانگ لی یہ رپورٹ 100صفحات پر مشتمل ہے اوراس میں اس معاملے پر کئی اہم نشاندہی کی گئی ہے۔ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر کہدہ بابر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ ڈیٹا یوزرز کی تعداد میں120فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موبائل کمپنیوں کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ ہر مہینے چھ سے سات فیصد اپنی کوریج کو بڑھائیں ، آبادی کو ترجیح دیں۔ انہوں نے کہاکہ نئی موٹرویز پر موبائل نیٹ ورک کی کوریج کیلئے منصوبہ بنالیا گیا ہے،آئندہ دو سالوں میں مزید پانچ ہزار کلو میٹر آپٹیکل فائبر کی تنصیب کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد،سینیٹر پلوشہ خان، سینیٹر شہزاد وسیم اور دیگر نے ڈیٹا نیٹ ورک موبائل فون سروسز کے حوالے سے بڑھتے ہوئے ٹیکسوں کے نظام پر تحفظات کا اظہار کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ آپ جتنے بڑے منصوبے بنالیں جدید آلات لے آئیں، جدید ٹیکنالوجی لے آئیں عام آدمی کی سکت ہی نہیں ہوگی تو کیا فائدہ۔ملک بھر میں عام آدمی کے بچوں کو جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے تعلیمی معاونت کی ضرورت ہے مگر ان کی قوت خرید نہیں ہے اور یہاں ٹیکسوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ سمارٹ فون بنانے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ حکام نے بتایا کہ موبائل سروسز کے حوالے سے 30فیصد ٹیکسوں کی وصولی ہورہی ہے۔ کمیٹی نے اوورسیز پاکستانیز کو حق رائے دہی دینے کے عمل سے متعلق وزارت کی مشاہداتی رپورٹ کی کاپیاں مانگ لی ہیں۔