غیر ملکی خفیہ ایجنسی کو حساس معلومات دینے پر سابق فوجی افسر سمیت 9 ملزمان گرفتار
عدالت کا وفاق کی جانب سے ان کیمرا سماعت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس، 10اگست تک جواب طلب
حساس معلومات جوڈیشل ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں اس لیے سماعت ان کیمرا کی جائے،وفاق کی استدعا
لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ عرفان حمید کیانی سمیت 2گرفتار ملزمان کی ضمانت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے پر کیس کا انکشاف ہوا
ملزمان کے زیر استعمال الیکٹرانک ڈیوائسز فرانزک کے لیے لیب بھجوا دی گئیں
اسلام آباد( ویب نیوز) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر ملکی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹس کو حساس معلومات فراہم کرنے کے مقدمہ میں سابق فوجی افسر سمیت 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا،عدالت نے وفاق کی جانب سے ان کیمرا سماعت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10اگست تک جواب طلب کرلیا۔لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ عرفان حمید کیانی سمیت 2گرفتار ملزمان نے ضمانت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تو عدالت میں اس کیس کا انکشاف ہوا۔ ملزمان کے زیر استعمال الیکٹرانک ڈیوائسز فرانزک کے لیے لیب بھجوا دی گئیں۔عدالت نے وفاق کی جانب سے ان کیمرا سماعت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10اگست تک جواب طلب کرلیا۔ وفاق نے استدعا کی کہ حساس معلومات جوڈیشل ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں اس لیے سماعت ان کیمرا کی جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے کہا کہ ایف آئی اے نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت 18 مئی 2021 کو مقدمہ درج کیا ، ایف آئی اے کائونٹر ٹیرارزم ونگ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ، پٹیشنرز ایف آئی آر میں نامزد نہیں لیکن نامزد ملزمان کے بیان پر ہمیں 13 جولائی کو گرفتار کیا گیا، گھر پر چھاپہ مار کر الیکٹرانک ڈیوائسز سمیت 39 آئٹمز قبضے میں لی گئیں ، ملزم صفدر رحمان کے جسمانی ریمانڈ کے دوران دئیے گئے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، پٹیشنر کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، بیوی اور وکیل سے ملاقات کی بھی اجازت نہیں دی گئی، درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار کی عمر 69 سال ہے جس کی پانچ نسلوں نے ملٹری میں خدمات انجام دیں۔گرفتار ملزمان میں صفدر رحمان، تنزیل الرحمان، محمد وقار ، محمد اشفاق، محمد طاہر، مجتبی حسین، محمد اشرف، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ عرفان حمید کیانی اور احمد کیانی بھی شامل ہیں۔