ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کیلئے حکومت سیلف اسسمنٹ اسکیم پر توجہ دے۔ سردار یاسر الیاس خان
پوائنٹ آف سیل سسٹم پر تاجر برادری کو پوری طرح اعتماد میں لیا جائے۔ فاطمہ عظیم، عبدالرحمٰن خان
اسلام آباد ( ویب نیوز ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ ملک کے ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کیلئے حکومت سیلف اسسمنٹ اسکیم کو فروغ دینے پر زیادہ توجہ دے کیونکہ اس اسکیم کے ساتھ ٹیکس دہندگان زیادہ اعتماد کے ساتھ ٹیکس ادا کرنے میں ترغیب محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دکانوں اور کاروباری اداروں میں پوائنٹ آف سیل ڈیوائسز نصب کرنے کی بجائے سیلف اسسمنٹ اسکیم بہتر نتائج حاصل کرنے میں مفید ثابت ہو گی کیونکہ پی او ایس لگانے سے تاجر برادری میں غیر ضروری خوف و ہراس پیدا ہو گا اور ٹیکس نظام پر عدم اعتماد بڑھے گا لہذا اس معاملے میں بہت احتیاط سے کام لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے جب بجٹ میں سیلف اسسمنٹ اسکیم کو بحال کیا تھا تو تاجر برادری نے اس کا خیر مقدم کیا تھا کیونکہ وہ اس اسکیم کے تحت ٹیکس ادا کرنے میں زیادہ پراعتماد محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں جب کہ تاجر برادری ابھی تک کرونا وائرس کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کی تگ و دو میں مصروف ہے سیلف اسسمنٹ اسکیم ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے میں زیادہ کارگر ثابت ہو گی جبکہ پی او ایس سسٹم تاجروں کیلئے مزید مسائل کا باعث بن سکتا ہے لہذا حکومت ٹیکس ریونیو میں بہتری لانے کیلئے سیلف اسسمنٹ اسکیم کی حوصلہ افزائی کرے۔
سردار یاسر الیاس خان نے مزید کہا کہ ایف بی آر کاروباری اداروں اور دکانوں میں پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) ڈیوائسز کی تنصیب سے پہلے تاجروں اور تمام مارکیٹ ایسوسی ایشنز کو پوری طرح اعتماد میں لے تاکہ اس معاملے پر ان کے تمام تحفظات کو دور کر کے ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ تاجروں نے کرونا ویکسینیشن مہم میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے اور اب بھی کر رہے ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ کاروباری اداروں میں سیل کی نگرانی کرنے کیلئے مانیٹرنگ ٹیمیں بھیجنے کی بجائے تاجروں کے ساتھ پی او ایس کی تنصیب کے معاملے پر بات چیت کی جائے کیونکہ مانیٹرنگ ٹیموں کی کاروباری اداروں میں موجودگی سے تاجر برادری پر اس کا کوئی مثبت اثر نہیں پڑے گا بلکہ ان میں خوف وہراس کا احساس پیدا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے کاروباری اداروں کو ایف بی آر کی طرف سے پی او ایس ڈیوائسز فراہم کئے جاتے ہیں لہذا اب تاجروں سے پی او ایس ڈیوائسز کی خریدداری کرانے کی بجائے حکومت کو چاہیے کہ وہ خود ان کو مذکورہ ڈیوائسز فراہم کرے۔
آئی سی سی آئی کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم اور نائب صدر عبدالرحمٰن خان نے کہا کہ تاجر برادری ملک میں کاروباری اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے لہذا ان کی عزت و وقار کا خصوصی خیال رکھا جائے اور حکومت ہر اس اقدام سے گریز کرے جس سے کاروباری برادری میں کسی قسم کے خوف و ہراس کا احساس پیدا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر اپنی تمام مانیٹرنگ ٹیموں کو کاروباری اداروں سے واپس بلائے اور ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھا کر ٹیکس دہندگان و ٹیکس وصول کرنے والوں کے درمیان براہ راست روابط کو کم سے کم کیا جائے جس سے کاروباری برادری کو بہتر اعتماد ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے مزید بہتر اقدامات کرے جس سے کاروباری طبقے کو کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سہولت محسوس ہو گی اور ہماری معیشت تیزی سے بحال ہو گی۔ انہوں نے اپیل کی کہ تمام مانیٹرنگ ٹیموں کو کاروباری اداروں سے فوری واپس بلایا جائے اور پی او ایس ڈیوائسز کی تنصیب کے معاملے کو تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آگے بڑھایا جائے تاکہ مشترکہ کوششوں سے ملک کی ٹیکس آمدنی کو بہتر بنایا جا سکے۔