خوشی ہے کہ ہم ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں، ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے ملک غیر ملکی زرمبادلہ بچائیں گے

ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے،منی لانڈرنگ روکنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں

وزیر اعظم کا کراچی میںشپ یارڈ میں شپ لفٹ اینڈ ٹرانسفر سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب

کراچی (ویب ڈیسک)

وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ خوشی ہے کہ ہم ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں، غیر ملکی امداد پر انحصار نے ملک کو کمزور کردیا تاہم اب اللہ کے کرم سے پاکستان صحیح راستے پر لگ گیا ہے، ہمارا ہدف سرمایہ کاری لانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک روزہ دورے پر کراچی میںشپ یارڈ میں شپ لفٹ اینڈ ٹرانسفر سسٹم(ایس ایل اینڈ ٹی ایس) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزرا اور دیگر بھی شریک تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جس طرح ماضی میں ہم آگے بڑھ رہے تھے، اپنے صلاحیت کے مطابق اپنی منزل نہیں حاصل کرسکے ۔انہوں نے کہا کہ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ہم اپنی صلاحیت پر اعتماد رکھتے ہوئے اپنے پیروں پر کھڑے ہوکر آگے بڑھتے، ہم آسان راستے پر چلے گئے اور درآمدات پر منحصر معیشت بن گئے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر ملکی امداد کے انحصار نے کمزور کر دیا ہے۔ بیساکھیوں پر چلنے والا اعتماد کھو دیتا ہے اس لیے ہمیں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی قوت نہیں پہچانی، انسان میں یہ صلاحیت ہے کہ اپنے بازو سے بوجھ اٹھاتا رہوں تو وہ مضبوط ہوگا اگر استعمال کرنا چھوڑ دوں تو وہ ناکارہ ہوجائے گا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ قومیں بھی اس طرح ہوتی ہیں جو فیصلہ کرلیں کہ سب کچھ خود کریں گی تو اللہ قوم کو مضبوط کردیتا ہے ۔عمران خان نے کہاکہ اب پھر سے کوشش ہورہی ہے کہ ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوں، ہم اب 7 ہزار 400 ٹن کو لفٹ کرسکیں گے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے ملک غیر ملکی زرمبادلہ بچائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سیدھے راستے پر آچکا ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم سے کم ہوچکا ہے اب ہمارا ہدف سرمایہ کاری لانا ہے، منی لانڈرنگ روکنی ہے اور جو چیزیں درآمد کرتے ہیں اس کی اپنے ہی ملک میں پیداوار کرنی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے اور منی لانڈرنگ روکنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں تاکہ غیر قانون طور پر ڈالرز ملک سے باہر نہ جائیں۔انہوں نے کہا کہ غریب ممالک کا مسئلہ ہے کہ ان کے کرپٹ حکمران پیسہ باہر بھیجتے ہیں۔ ہماری کوششوں سے ملک کا ریکارڈ خسارہ کم سے کم ہو گیا ہے۔