80 فیصد زرعی ادویات جعلی تیار ہورہی ہیں، جن کے اسپرے کرنے سے کپاس تباہ ہوجائے گی،کسان بورڈ

فیصل آباد(ویب  نیوز) کسان بورڈ کے ڈویژنل صدر علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ ملک میں 80 فیصد زرعی ادویات جعلی تیار ہورہی ہیں، جن کے اسپرے کرنے سے کپاس تباہ ہوجائے گی کیونکہ جو پیسی سائیڈ کمپنی باہر سے زہر امپورٹ کرتی ہیں جس میں زائلین مکس کرکے اسپرے تیار کرتے ہیں۔ زائلین ایک فارمولے کے مطابق تیار ہوتی ہے، زائلین میں مہنگا کیمیکل ڈالنے کے بجائے سستا ترین 2 نمبر کیمیکل ڈال کر زائلین تیار کرتے ہیں، جس سے زہر جو زائلین میں مکس کر کے تیار کرتے ہیں۔کیڑے پر اثر نہیں کرتی بلکہ کیڑے میں قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زائلین بیس پروڈکٹ بنایا جائے اور اس پر زائلین مینشن کیا جائے، حکومت ہر صورت ایکٹیو کے ساتھ سولونٹ کا ٹیسٹ بھی ہر صورت کرے اور جو 2 نمبر کلچر بناکر کسانوں کو لوٹا جاتا ہے وہ فی الفور بند کیے جائیں۔ایک بیان میں اُنہوں نے کہاکہ ایم او پی کھاد کو ایس او پی کھاد کے تھیلے میں بھر کر بیچا جاتا ہے کیونکہ ایس او پی میں بھی پوٹاش ہوتی ہے اور ایم او پی میں بھی پوٹاش ہوتی ہے لیکن ایم او پی میں کلورائیڈ کی مقدار 35 فیصد ہوتی ہے اور ایس او پی میں ڈھائی فیصد ہوتی ہے، صرف اس اکیلی کھاد سے کسان کو تقریباً 2 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ ایم او پی کو جب ایس او پی کے بیگ میں ٹرانسفر کرتے ہیں تو ایک ہزار والا بیگ چار ہزار میں بیچتے ہیں۔  اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ جو بھی پوٹاشیم والی کھاد ہے اس پر کلورائیڈ والی مقدار ساتھ ہر صورت لکھی جائے، جتنی پوٹاشیم والی کھادیں پاکستان میں فروخت ہوتی ہیں ان پر کلورائیڈ کی مقدار ضرور لکھی جائے۔ سبسڈی پروگرام کسان کے ساتھ سب سے بڑا دھوکا ہے، سبسڈی صرف چند کمپنیوں کو ملتی ہے، وہ بھی اپنا ریٹ بڑھا کر کسان کو فائدہ نہیں ہونے دیتے، خود سب کچھ ہڑپ کرتے ہیں،

 

اس سفید مکھی والی دوائی پر سبسڈی کو جب فائنل کریں تو کسانوں کے نمائندوں کے بغیر کسی صورت بھی اس کو فائنل نہیں کیا جائے اور زرعی ادویات کی قیمتوں کے تعین کے لیے بورڈ بنایا جائے تاکہ لوٹ کھسوٹ کا نظام ختم ہو۔ گندم کسان سے محکمہ فوڈ نے 2000 روپے فی من خریدی، جس کسان نے گندم 2000 روپے فی من نہیں دی اس سے گندم بذریعہ پولیس ڈنڈا کے زور پر اٹھالی گئی۔ حکومت کی ذمے داری بنتی ہے کہ آٹا 2000 روپے من گندم کے حساب سے غریب عوام کو دیا جائے، اب آٹا 2800 روپے من کیوں دیا جارہا ہے۔ مکئی کے کاشتکار کے نقصان کا فوری ازالا کیا جائے، فیڈ ملز نے مکئی کی خرید بند کردی ہے، جس سے کسان اپنی فصل اونے پونے بیچنے پر مجبور ہے۔ کورونا کی وجہ سے حکومت زرعی قرضوں پر سود معاف کرے اور زرعی قرضے عرصہ ایک سال کے لیے موخر کرے، بجلی کے بل ٹیوب ویل کے سابقہ ریٹ 5.35 روپے کے حساب سے لیا جائے، ٹیوب ویل سے تمام ناجائز ٹیکس ختم کیے جائیں۔