آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال بڑھا کر غربت کم اور معاشی ترقی بہتر کی جا سکتی ہے۔ سردار یاسر الیاس خان
نسٹ طلبا میں اے آئی کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید محمود بخاری
این سی اے آئی جدید ٹیکنالوجیز کو فروغ دینے کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر یاسر ایاز
اسلام آباد ( ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال بڑھا کر غربت کو کم اور معاشی ترقی کو بہتر فروغ دیا جا سکتا ہے لہذا یونیورسٹیاں طلبا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو فروغ دینے پر زیادہ توجہ دیں جس سے مسائل جلد حل ہوں گے معیشت پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بطور مہمان خصوصی نسٹ یونیورسٹی میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے بارے میں منعقدہ ایک ایکسپو کا افتتاح کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام نیشنل سینٹر آف آرٹیفیشل انٹیلی جنس (این سی اے آئی) نے کیا۔
این سی اے آئی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر یاسر ایاز، نسٹ یونیورسٹی کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید محمود بخاری اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجیز کا استعمال کر کے اپنے معاشی مسائل کو حل کیا ہے اور بہتر ترقی حاصل کی ہے لہذا پاکستان کو بھی اسی روش پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال کر کے کاروبار کو بھی بہتر فروغ دیا جا سکتا ہے اور عوام کو بہتر سروسز فراہم کی جا سکتی ہیں لہذا حکومت بہتر ترغیبات کے ذریعے اس ٹیکنالوجی کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی نجی شعبے میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے یونیورسٹیوں کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے گا۔ انہوں نے اس موقع پر ایکسپو کے مختلف سٹالز کا دورہ کیا اور نمائش کی گئی مصنوعات کی تعریف کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نسٹ یونیورسٹی کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید محمود بخاری نے کہا کہ ان کی یونیورسٹی پہلے ہی اپنے طلباء میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ڈسپلن کو فروغ دینے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے جبکہ آئندہ ان کوششوں کو مزید تیز کیا جائے گا۔
نیشنل سینٹر آف آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر یاسر ایاز نے کہا کہ ان کا ادارہ حکومت پاکستان کا جدید ترین تکنیکی اقدام ہے جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے شعبے میں جدت، سائنسی تحقیق، تربیت اور تعلیمی سرگرمیوں کی رہنمائی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ این سی اے آئی آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی جدید ٹیکنالوجیز کی نقاب کشائی کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی اے آئی نے ایک کنسورشیم ماڈل کے طور پر تیار کیا ہے جس میں پبلک سیکٹر کی 6 ممتاز یونیورسٹیاں شامل ہیں جبکہ 9 خصوصی لیب پاکستان کے پانچ بڑے شہروں میں پھیلی ہوئی ہیں اور اس کا صدر دفتر نسٹ اسلام آباد میں ہے۔ این سی اے آئی کا بنیادی مقصدآرٹیفیشل انٹیلی جنس کے شعبے میں محققین کو سہولت فراہم کرنا ہے تا کہ پاکستان میں اس ٹیکنالوجی کو بہتر فروغ دیا جا سکے۔