کشمیر سمیت کہیں بھی مسلمانوں کیلئے آواز بلندکرنے کا حق رکھتے ہیں، طالبان
دوحہ معاہدے کے تحت ہماری کسی بھی ملک کیخلاف مسلح آپریشن کرنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے
مسلمان ہونے کے ناطے یہ ہمارا حق ہے کہ کشمیر، بھارت یا کسی بھی ملک کے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائیں
ہم اپنی آواز بلند کریں گے اور یہ کہیں گے مسلمان آپ کے اپنے لوگ، آپ کے قانون کے تحت وہ برابری کے حقوق کے مستحق ہیں
1999 میں طالبان نے بھارتی طیارے کے اغوا میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، اس حوالے جو مدد فراہم کی اس پر بھارتی حکومت کو شکرگزار ہونا چائیے
حقانیوں کے خلاف پروپیگنڈا محض دعوئوں پر مبنی ہے، حقانی کوئی گروپ نہیں ، وہ افغانستان کی اسلامی امارت کا حصہ ہیں ،طالبان ترجمان سہیل شاہین کا انٹرویو

دوحہ(ویب  نیوز)افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ کشمیر سمیت کہیں بھی مسلمانوں کے لئے آواز بلند کرنے کا حق رکھتے ہیں،1999 میں طالبان نے بھارتی طیارے کے اغوا میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، اس حوالے جو مدد فراہم کی اس پر بھارتی حکومت کو شکرگزار ہونا چائیے ۔بی بی سی کے ساتھ زوم انٹرویو میں قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان برائے بین الاقوامی میڈیا سہیل شاہین نے کہا کہ امریکا کے ساتھ ہونے والے دوحہ معاہدے کی شرائط کے تحت ہماری کسی بھی ملک کیخلاف مسلح آپریشن کرنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے، مسلمان ہونے کے ناطے یہ ہمارا حق ہے کہ کشمیر، بھارت یا کسی بھی ملک کے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائیں۔ ہم اپنی آواز بلند کریں گے اور یہ کہیں گے مسلمان آپ کے اپنے لوگ ہیں، آپ کے اپنے شہری ہیں۔ آپ کے قانون کے تحت وہ برابری کے حقوق کے مستحق ہیں۔ بھارت پر دنیا کی نظریں مرکوز ہیں۔1999 میں اغوا ہونے والے جہاز کے الزام پر جواب دیتے ہوئے سہیل شاہین نے دعوی کیا کہ طالبان نے طیارے کے اغوا میں کوئی کردار ادا نہیں کیا اور اس حوالے جو مدد فراہم کی اس پر بھارتی حکومت کو شکرگزار ہونا چائیے۔ بھارت نے ہمیں درخواست کی کہ طیارے میں فیول کم رہ گیا ہے اور اس کے بعد پھر ہم نے محصور مسافروں کی رہائی کے لیے مدد فراہم کی۔سہیل شاہین نے کہا کہ بھارتی میڈیا طالبان مخالف پروپیگنڈ ا کر رہاہے۔سہیل شاہین نے حقانی نیٹ ورک سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حقانیوں کے خلاف پروپیگنڈا محض دعوئوں پر مبنی ہے۔ حقانی کوئی گروپ نہیں ہے۔ وہ افغانستان کی اسلامی امارت کا حصہ ہیں۔
#/S